اسپشل اسٹوری

حیدرآباد کے آخری نظام میر عثمان علی خان کو آزاد ہندوستان کے پہلے ارب پتی ہونے کا اعزاز _ جانئے کتنی دولت تھی ان کے پاس

حیدرآباد _ 12 جون ( اردولیکس ڈیسک) جب بھی ہندوستان کے ارب پتیوں کے بارے میں بات سامنے آتی ہے تو سب سے پہلے مکیش امبانی، رتن ٹاٹا، گوتم اڈانی، شیو نادر، لکشمی متل کے نام ذہن میں آتے ہیں۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آزاد ہندوستان میں پہلا ہندوستانی ارب پتی کون تھا؟ اس سوال کا جواب ہے ‘میر عثمان علی خان’۔ وہ آزاد ہندوستان میں پہلے ارب پتی کے طور پر پہچانے جاتے ہیں۔ وہ حیدرآباد ریاست کے آخری نظام رہے ہیں، جو اس وقت کی آزاد مملکتوں میں سے ایک تھی۔

 

حیدرآباد  ہندوستان کی سب سے بڑی سلطنتوں میں سے ایک تھی۔ اس پر 1911 سے 1948 تک میر عثمان علی خان کی حکومت رہی۔ ملک کی  تقسیم کے وقت وہ پاکستان میں رہنا چاہتے تھے یا آزاد رہنا چاہتے تھے۔ تاہم پٹیل کی ترغیب پر انہوں نے حیدرآباد اسٹیٹ کو ملک کی آزادی کے ایک سال بعد انڈین یونین میں ضم کردیا تھا

1940 ۔میر عثمان علی خان ان دنوں دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک کے طور پر پہچانے جاتے تھے۔ 1940 کی دہائی میں ان کی دولت کا تخمینہ 2 بلین ڈالر تھا۔ اور 2023 میں اس کی مالیت 35.8 بلین ڈالر تک بتائی جاتی ہے۔ جو ہندوستانی کرنسی میں 31 لاکھ 32 ہزار 697 کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے

 

میر عثمان علی خان جنہیں جدید حیدرآباد کے خالق کے طور پر جانا جاتا ہے، ہندوستان کے پہلے خانگی ہوائی اڈے اور ایئر لائن کے مالک تھے ان کے دور حکومت میں حیدرآباد میں سڑکیں اور ریلوے کی ترقی ہوئی۔ مزید یہ کہ حیدرآباد کو ان کے دور حکومت میں برقی کی سربراہی ہوئی ۔ وہ حیدرآباد ہائی کورٹ اور اسٹیٹ بینک آف حیدرآباد کے بانی بھی ہیں۔

 

میر عثمان علی خان کو ان کی زندگی کے عروج پر 1937 میں ‘ٹائم میگزین’ نے کور پیج اسٹوری دی تھی۔ مزید اطلاعات کے مطابق انھوں نے 185 کیرٹ کا ہیرا جیکب ڈائمنڈ استعمال کیا۔ ملکہ الزبتھ دوم کو ان کی شادی کے دن ہیروں کا ہار اور زیورات تحفے میں دیے ۔ بتایا جاتا ہے  کہ ہیروں کے اس ہار کو ملکہ الزبتھ دوم نے اپنی موت تک پہنا تھا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button