نیشنل

بیٹیوں کی شادیاں کرنے سعودی آنے والے اشرف علی فالج سے متاثر ہو کر وطن واپس

جدہ، 14 ستمبر ( عرفان محمد) ہندوستان میں جہیز، ایک وسیع پیمانے پر پھیلی ہوئی سماجی بیماری ہے بیٹیوں کی شادی غریب والدین کے لیے ایک ڈراؤنا خواب ہے اس کی وجہ سے ان میں سے بہت سے لوگوں نے سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک میں کام کے مواقع تلاش کیے ہیں۔

 

دہلی کی آزاد مارکیٹ کے رہائشی 60 سالہ، بیمار اور فالج سے متاثر اشرف علی کو اتوار کو بے ہوشی کی حالت میں وطن واپس لایا گیا۔ جو بیٹیوں کی شادی اور جہیز کے لیے والد کی جدوجہد کی مثال ہے۔

 

اشرف علی سعودی عرب میں ویزے کی معیاد ختم ہونے اور بلیک لسٹ ہونے کی وجہ سے وطن واپس نہ آ سکے، مفلوج اشرف علی نے ابھا سے 500 کلومیٹر دور جدہ میں واقع بھارتی قونصل خانے سے مدد طلب کی جہاں انھیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔

 

اشرف علی نے مختلف لیبر کیمپوں میں باورچی کے طور پر کام کیا، جہاں بھی ممکن ہو یومیہ اجرت پر کام کیا اور ڈرائیور کے طور پر بھی کام کیا۔

 

اشرف علی کے 6 بچے ہیں جن میں پانچ بیٹیاں، وہ اپنی بیٹیوں کی شادی کے سلسلے میں کافی فکر مند تھے اس لئے سعودی عرب میں ہر وہ کام کرنے تیار ہوجاتے جس سے انھیں کچھ رقم مل جاتی

 

کورونا کے وبائی دور میں ان کی زندگی میں کافی مشکلات آئیں۔کیونکہ بغیر کسی ملازمت اور ذرائع آمدنی کے انھیں سخت چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے رہائشی ویزا (اقامہ) کی میعاد ختم ہوگئی اور ان کے آجر نے ان پر کام کے مقام سے فرار ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ہروب لگا دیا گیا۔ جو سعودی عرب میں ایک غیر ملکی ورکر کی زندگی کو مفلوج کردیتا ہے۔ ہروب اسٹیٹس غیر ملکی ملازمین کی ملک سے روانگی کو روکتا ہے اور بینک اکاؤنٹس سمیت تمام رسائی کو روکتا ہے۔

اقامہ  کی میعاد ختم ہونے اور ہروب لگنے کے ساتھ ہی، بیمار اشرف علی خود کو مسائل کے جال میں گھیر گئے اور ان کا بلڈ پریشر بڑھ گیا اور اس طرح وہ فالج سے متاثر ہوگئے ۔

 

ان کے اہل خانہ نے جدہ میں ہندوستانی قونصل خانے کے پرواسا بھارتیہ معاون مرکز سے مدد طلب کی، جو خلیجی ممالک میں اپنے شہریوں کی مدد کے لیے ہندوستانی وزارت خارجہ کے 24×7 ہیلپ سینٹر ہے۔

 

ہندوستانی عہدیداروں نمو نارائن مینا اور قونصلیٹ کے رضاکار اشرف کچھیچل نے تقریباً دو مہینے کام کرکے مختلف سعودی حکومتی اداروں کا دورہ کیا تاکہ ہروب کو منسوخ کیا جاسکے اور ہندوستان واپسی کے لئے ایگزٹ کلیئرنس حاصل کی جاسکے۔ آخر کار اشرف علی کو دہلی واپس بھیج دیا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button