انٹر نیشنل

ریاض میں دنیا کی سب سے بلند عمارت تعمیر کرنے کا منصوبہ

ریاض ۔ کے این واصف 

سعودی کے دارالحکومت ریاض میں ۹۰ کی دہائی میں “فیصلیہ ٹاور” 165 میٹر بلند عمارت تعمیر ہوئی۔ جس کے کچھ ہی عرصہ بعد “کنگڈم ٹاور” تعمیر ہوا جس کی بلندی 200 میٹر ہے۔ پھر جدہ کے مضافات میں “میل ٹاور” بنائے جانے کا اعلان ہوا۔ لیکن کسی وجہ سے یہ منصوبہ حقیقت کی صورت اختیار نہ کرسکا۔

لیکن اب سعودی انویسٹنٹ فنڈ ریاض میں دنیا کی بلند ترین عمارت تعمیر کرنے پر غور کر رہا ہے۔سبق ویب سائٹ کے مطابق مجوزہ منصوبہ ریاض کے شمال میں مجموعی طور پر18 مربع کلو میٹر میٹر کے رقبے پر ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ریاض میں مجوزہ دنیا کی بلند ترین عمارت کی اونچائی دو کلو میٹر ہوگی اور یہ برج خلیفہ سے دو گنا بڑی ہوگی جس کی مجموعی لمبائی 828 میٹر ہوگی۔

ذرائع نے کہا ہے کہ ’دنیا کی بلند ترین عمارات کی تعمیر کا تخمینہ لگانے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق مذکورہ مجوزہ عمارت پر 5 بلین ڈالر کی لاگت آئے گی‘۔اندازے کے مطابق منصوبہ ریاض کے کنگ خالد انٹر نیشنل ایئرپورٹ کے مغرب میں ہوگا اور وژن 2030 کے مطابق اسے ریاض کے شمالی حصے کی ترقیاتی منصوبے میں شامل کیا جائے گا۔

ذرائع نے کہا ہے کہ ’دنیا کی بلند ترین عمارتوں کا ریکارڈ توڑنے والی مجوزہ عمارت کا ڈیزائن بنانے کے لیے دنیا کی معروف 8 کمپنیوں کو دعوت دی گئی ہے‘۔واضح رہے کہ ان دنون ریاض مین “ کنگ سلمان پارک “ کے نام سے دنیا کا سب سے بڑا پارک زیر تعمیر ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button