نیشنل

کانگریس ناانصافی کرتی ہےتوجےڈی ایس کی حمایت کرنےکی اقلیتوں سےاپیل

رائچور۔کرناٹک کےرائچورشہری حلقےکےجنتادل سیکولرپارٹی کےمتوقع امیدواراورسابق سی ایم سی چیئرمین ونئےکمارنےکہاکہ کانگریس پارٹی رائچورشہری حلقےسے اکثرمسلمانوں کوٹکٹ دیتی آرہی ہے۔اوراس بار 14مسلم لیڈروں کی جانب سےٹکٹ کےلئےدرخواست دینےکےباوجود کانگریس اگرغیرمسلم لیڈرکوٹکٹ دےکرناانصافی کرتی ہےتومسلم سماج کےلوگ جےڈی ایس کی حمایت کریں۔انہوں نےکہاکہ جے ڈی ایس پارٹی کے ضلع صدر ایم ویروپاکشی نے کئی مسلم لیڈروں سے رابطہ کیا،لیکن کسی نےبھی جے ڈی ایس میں شامل ہونے میں دلچسپی نہیں دکھائی۔

اسی طرح گزشتہ سال نومبر میں جےڈی ایس کے ریاستی صدر سی ایم ابراہیم نے بھی رائچور شہر کےبعض لیڈروں کو پارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دی لیکن کوئی ردعمل حاصل نہیں ہوسکا۔اس علاوہ جے ڈی ایس کے کارگزار صدر این شیواشنکر ایڈوکیٹ نے بھی رائچور شہر کے مسلمانوں سے دسمبر میں بیدر میں سابق وزیر اعلیٰ کماراسوامی کی قیادت میں کلیان کرناٹک ورکنگ کمیٹی کےاجلاس میں شرکت کرنے کی مسلمانوں سےاپیل کی تھی۔ونئےکمارنےکہاکہ کانگریس کے نوجوان لیڈر روی بوسراج اور بی جے پی رکن اسمبلی ڈاکٹرشیوراج پاٹل کی سازش کی وجہ سے انہیں سی ایم سی چیئرمین کاعہدہ چھوڑناپڑا۔ونئےکمارنےبتایاکہ بعدمیں انہوں نے جے ڈی ایس کے ضلع سطح کے لیڈروں سے رابطہ کیا اور سابق چیف منسٹرکماراسوامی سے بات چیت کی۔ونئےکمارنےبتایاکہ انہوں نےبلدیہ صدرکےعہدے سے استعفےدینےکےبعد پارٹی کےامیدواربنےہیں۔

انہوں بتایاکہ انہیں مسلم سماج سےکافی حوصلہ افزائی حاصل ہوئی ہے۔اسی طرح وہ مسلمانوں کی کافی عزت کرتےہیں۔اس کےعلاوہ انہیں مسلم معاشرےپر بھرپوربھروسہ ہے۔سابق سی ایم سی صدرونئےکمارنے جنتادل سیکولرپارٹی کومستحکم کرنےکی اقلیتوں سےاپیل کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button