نیشنل

گجرات نروڈا پاٹیہ میں 11 مسلمانوں کے قتل کا مقدمہ، سابق وزیر مایا کوڈنانی سمیت 69 ملزمین بری _ فیصلے کے بعد احاطے عدالت میں ” جئے شری رام اور بھارت ماتا ” کے نعرے

احمد آباد _ 20 اپریل ( اردولیکس ڈیسک) گجرات فسادات کے بعد 2002 کے نرودا گام قتل عام کیس میں خصوصی نامزد عدالت نے بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی، بجرنگ دل کارکن بابو بھائی پٹیل عرف بابو بجرنگی سمیت تمام 69 ملزمان کو بری کر دیا۔

پرنسپل سیشن جج ایس کے بکی، جنہوں نے کیس کی صدارت کی، نے فیصلہ سنایا، تمام ملزمان کو بری کر دیا۔ فیصلے کے فوراً بعد عدالت کے احاطے کے سامنے جہاں ملزمان کے رشتہ دار جمع تھے، فیصلے کے حق میں ’جے شری رام‘ اور ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرے بلند ہوئے۔

کیس کا ٹرائل جولائی 2009 میں 86 ملزمان کے خلاف شروع ہوا، جن میں سے 18 زیر التواء کے دوران انتقال کر گئے۔ یہ فسادات کا نواں بڑا معاملہ بھی ہے جس کی جانچ سپریم کورٹ کی مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم   نے کی ہے۔ایس آئی ٹی نے کل 187 گواہوں کی جانچ کی تھی، جن میں سے 113 متاثرین اور ان کے رشتہ دار، 24 پنچ گواہ، 26 پولیس گواہ، 12 ڈاکٹر اور دیگر شامل ہیں۔

 

جن ملزمین کو بری کیا گیا ہے ان میں مایا  کوڈنانی، بابو بجرنگی، وشو ہندو پریشد کے سابق لیڈر جے دیپ پٹیل، بی جے پی کارپوریٹر ولبھ بھائی پٹیل کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔ ان پر قتل، فسادات، غیر قانونی اجتماع، مجرمانہ سازش سمیت دیگر الزامات کا سامنا تھا۔

 

ان پر 28 فروری 2002 کو نرودا گام کے علاقے میں 11 مسلمانوں کو قتل کرنے کا الزام تھااس سے پہلے کوڈنانی، بجرنگی اور چار دیگر کو نرودا پاٹیا قتل عام میں مجرم قرار دیا گیا تھا جس میں فسادات کے دوران 97 مسلمان مارے گئے تھے۔ بعد میں، کوڈنانی، جنہیں موت تک عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، کو گجرات ہائی کورٹ نے بری کر دیا تھا۔

 

فیصلے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات تھے جنہوں نے میڈیا کو کمرہ عدالت میں جانے سے روک دیا۔ کمرہ عدالت میں موجود ذرائع نے بتایا کہ جج نے اپنا حکم سنایا جس میں کہا گیا کہ سب کو بے قصور قرار دیا گیا ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button