نیشنل

بہوجن سماج پارٹی کسی بھی اتحاد میں نہیں ہوگی شامل۔ مایاوتی کا اعلان

نئی دہلی: بی ایس پی سربراہ نے کانگریس کے وعدوں کو کھوکھلا قرار دیا اور کہا کہ سب سے پرانی پارٹی صرف اقتدار میں آنے کے لیے اتحاد کر رہی ہے۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ ان کی پارٹی کسی بھی اتحاد میں شامل نہیں ہوگی اور وہ 2024 کے عام انتخابات اور اسمبلی انتخابات اپنے طور پر لڑنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

 

 

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل پارٹی کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ ان کا یہ بیان نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل اپنی سیاسی طاقت بڑھانے کے لیے میٹنگیں کرنے کے ایک دن بعد آیا ہے۔

 

 

جہاں ایک طرف کانگریس سمیت 26 اپوزیشن جماعتوں نے اپنے اتحاد کو انڈیا کا نام دے کر اگلی میٹنگ کا اعلان کیا تو دوسری طرف دہلی میں بی جے پی سمیت 38 جماعتوں نے این ڈی اے تشکیل دے کر اپنی طاقت دکھائی۔ بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کہا کہ جیسے جیسے لوک سبھا انتخابات قریب ہیں، ہماری تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور ہم ملک بھر میں میٹنگیں بھی کر رہے ہیں۔

 

 

بی ایس پی سربراہ نے کانگریس کے وعدوں کو کھوکھلا قرار دیا اور کہا کہ سب سے پرانی پارٹی صرف اقتدار میں آنے کے لیے اتحاد کر رہی ہے۔ مایاوتی نے خود کو اپوزیشن اتحاد سے الگ کر لیا ہے اور اکیلے الیکشن لڑنے کی بات کہی ہے۔ مایاوتی کا اتر پردیش میں 80 سے زیادہ لوک سبھا سیٹوں پر اثر ہے اور ان کا دلت ووٹ پر گرفت سمجھا جاتا ہے۔

 

 

 

 

میڈیا سے بات کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا، "ہماری پارٹی راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ میں اپنے طور پر اسمبلی انتخابات لڑے گی اور پنجاب، ہریانہ اور دیگر ریاستوں میں علاقائی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کر سکتی ہے۔”

متعلقہ خبریں

Back to top button