تلنگانہ

حیدرآبادی نوجوان مجاہد علی کی سعودی میں نئی ​​ملازمت جوائن کرنے سے چند گھنٹے قبل ہارٹ اٹیک سے موت

جدہ، 13 ستمبر ( عرفان محمد) ایک حیدرآبادی نوجوان نئی ملازمت میں شامل ہونے سے چند گھنٹے قبل سعودی عرب میں فوت ہوگیا، جس کی وہ کافی عرصے سے تلاش کر رہا تھا۔

 

محمد مجاہد علی (37)، حیدرآباد کے ٹولی چوکی، حکیم پیٹ کے رہنے والے، اتوار کو دارالحکومت ریاض کے مارفوہ ضلع میں اپنی رہائش گاہ میں مردہ پائے گئے۔ وہ اتوار سے ایک نئی فرم جوائن کرنے والے تھے۔ تاہم، وہ صبح کے وقت ریاض میں اپنے نئے گھر کی سیڑھیوں پر مردہ پائے گئے جسے پڑوسیوں نے دیکھا۔اور انہوں نے پولیس کو اطلاع دی جس نے آکر نعش کو اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ مجاہد کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی ہے۔

 

خاندانی ذرائع نے بتایا کہ متوفی کچھ عرصے سے دمام میں کام کر رہے تھے اور انھیں ایک نئی فرم میں منافع بخش ملازمت مل گئی تھی جو انہوں نے اسی دن شروع کرنا چاہتے تھے  جس د  ان کی موت ہو گئی۔

 

متوفی کے پسماندگان میں اہلیہ، اسرا سلطانہ اور والدین ہیں، جنہوں نے موت کی رسمی کارروائیوں کو مکمل کرنے کے لیے ریاض کے ایک معروف کمیونٹی ورکر عبدالجبار سے مدد مانگی اور توقع ہے کہ ایک یا دو دن میں میت  کی تدفین کر دی جائے گی۔

 

حالیہ مہینوں میں ریاض شہر میں یہ دوسرا واقعہ ہے جس میں حیدرآبادی نوجوان کی دل کا دورہ پڑنے سے اچانک موت ہوگئی ماہرین کے مطابق بڑھتا ہوا نفسیاتی تناؤ قلبی صحت کے مسائل سے منسلک ہے، جس میں ہائی بلڈ پریشر، ہارٹ اٹیک اور فالج شامل ہیں۔

 

آباد سپیشلائزڈ کلینک کے معروف ہندوستانی معالج ڈاکٹر غیاث احمد ستار نے کہا کہ کچھ لوگ خوشی کے لمحات میں بھی تناؤ محسوس کر سکتے ہیں، جیسے نئی شادی، نیا گھر، یا طرز زندگی میں تبدیلی کے علاوہ نئے لوگوں سے ملنا۔ڈاکٹر غیاث نے کہا کہ طرز زندگی میں تبدیلی  دل کے خطرے کے عوامل کا باعث بنتی ہے، جیسے موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، تمباکو نوشی، ہائی کولیسٹرول اور جسمانی بے عملی۔انہوں نے جم میں زیادہ ورزش اور نیند کی کمی پر بھی تشویش کا اظہار کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی نوجوانوں کا اسمارٹ فونز پر زیادہ وقت صرف کرنا مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button