تلنگانہ

سنگارینی کی ترقی کےلئے ٹی بی جی کے ایس کی کامیابی ناگزیر : رکن کونسل کویتا

سنگارینی کی ترقی کےلئے ٹی بی جی کے ایس کی کامیابی ناگزیر

*ورکرس کے حقوق اور مفادات کے تحفظ کےلئے کوئی کسرباقی نہیں رکھی جائے گی*

*سنگارینی کا مطلب شیر کی دھاڑ ہے ‘جوش وجذبہ کے ساتھ آگے بڑھاجائے*

*نوجوان اور خواتین کو کمیٹیوں میں ترجیح دینے کا وعدہ*

*کے سی آر نے ملازمین کے بچوں کو روزگار کی فراہمی کےلئے اقدامات کئے*

*قومی یونینوں نے سنگارینی کےلئے کچھ نہیں کیا*

*رکن قانون سازکونسل واعزازی صدرکا ٹی بی جی کے ایس قائدین سے خطاب*

نظام آباد 7/ دسمبر (اردولیکس)رکن قانون سازکونسل بی آر ایس و اعزازی صدر اسوسی ایشن کے کویتا نے واضح کیاکہ سنگارینی کالریز کی ترقی کےلئے ٹی بی جی کے ایس کی کامیابی ضروری ہے۔سنگارینی کے انتخابات میں گلابی پرچم لہرایاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ سنگارینی کے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کےلئے کوئی کسر باقی نہیںرکھی جائے گی۔تنظیم کے تحفظ کےلئے ہرممکن جدوجہد کی جائے گی۔سنگارینی کا مطلب شیر کی دھاڑ ہے ‘جدوجہد کے ذریعہ تمام حقوق کے حصول کےلئے ورکرس کمر بستہ ہوجائیں۔مزدروں کو تمام حقوق اور مراعات کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے گا۔سنگارینی کے انتخابات کے پیش نظر ٹی بی کے ا یس سنگم کے قائدین اور کارکنوں نے آج حیدرآباد میں کویتا سے ملاقات کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کہاکہ کوئلہ کے کانکنوں نے حصول تلنگانہ کی تحریک میں اہم کرداراداکیاہے۔قومی یونینوں نے سنگارینی کارکنوں کی طرح جدوجہد کا جذبہ نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ کانکن محنت ومشقت اور خون پسینہ بہاتے ہوئے تلنگانہ میں روشنی لارہے ہیں۔انہوںنے کانکنوں کو عزم و حوصلہ کے ساتھ جدوجہد جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔انہوںنے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سنگارینی کے انتخابات میں گلابی پرچم بلند ہوگا۔ کویتا نے کہاکہ انتخابات میں سب کو چیف منسٹر کے سی آر کی طرح کام کرناچاہئے۔انہوںنے اعلان کیاکہ ایک منشور کمیٹی کی تشکیل عمل میںلائی جائے گی اور منشور کی جلد اجرائی عمل میںآئے گی۔کویتا نے تنقید کرتے ہوئے کہاکہ آئی این ٹی یوسی اوراے آئی ٹی یوسی جیسی قومی انجمنوں نے کبھی بھی سنگارینی کے حقوق کاتحفظ نہیں کیااورآئندہ بھی سنگارینی کی ترقی کےلئے کچھ نہیں کرےںگے۔انہوںنے کہاکہ ٹی بی جی کے ایس ایک مسلمہ یونین ہےں۔انہوں نے کہاکہ سنگارینی ہمیشہ سے ہی انکی ترجیح رہی ہے۔کانگریس نے کبھی بھی سنگارینی کے ورکرس کےلئے آواز نہیں اٹھائی۔انہوںنے واضح کیاکہ تلنگانہ کو اس وقت حاصل کیاگیا جب کوئی وسائل اوراختیارات نہیں تھے۔ منظم منصوبہ بندی اور جدوجہد کے ذریعہ تشکیل تلنگانہ کے خواب کو پورا کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ سنگارینی تنظیم کے ورکرس کے حقوق کے حصول کےلئے جدوجہد کی جائے گی۔انتظامےہ کو چین سے بیٹھنے نہیں دیا جائے گا۔کویتا نے اس بات کا اعادہ کیاکہ جدوجہد ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے ‘ہم مزدوروں کے حقوق کے حصول تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے اور ہمیشہ محنت کشوں کے شانہ بشانہ کھڑے رہےں گے۔ کویتا نے کہاکہ سنگارینی کمپنی میں تقریباً 40ہزار ملازمین ہےں۔ جن میں نوجوانوں کی تعداد لگ بھگ 21ہزار ہے۔انہوںنے کہاکہ قائدانہ ذمہ داریوں میں نوجوانوں کو ترجیح دی جائے گی۔نوجوانوں کو متحرک قوت کے طور پر تیار کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ تمام کمیٹیوں میں نوجوانوں کو مناسب ترجیح دی جائے گی اور ملازمین کو بھی مواقع فراہم کئے جائیںگے۔کویتا نے یاد دلایاکہ کے سی آر نے بی آر ایس کے دورحکومت میں ملازمین پر منحصر ان کے افراد خاندان کی بھلائی کےلئے اقدامات روبہ عمل لائے ۔انہوںنے وضاحت کی کہ ملازمین پر منحصر ان کے افراد خاندان کو روزگار کی فراہمی کے خلاف چند افراد عدالت سے رجوع ہوئے اور مشکلات کھڑی کرنے کی کوشش کی حالانکہ حکام نے کہاکہ ےہ ممکن نہیں ہے۔کے سی آرنے عزم وحوصلہ کے ساتھ قواعد میں ترمیم کی اور زیادہ سے زیادہ ملازمین کے بچوں کو ملازمتوں کی فراہمی کےلئے اقدامات روبہ عمل لائے ۔انہوںنے کہاکہ کے سی آر نے محنت کشوں کی عزت نفس کا ہمیشہ خیال رکھا۔ مزدوروں اور محنت کشوں کی معاشی ترقی کےلئے کئی اسکیمات کا آغاز کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ سنگارینی کی ترقی کےلئے کے سی آر نے مثالی خدمات انجام دیں۔انہوںنے کہاکہ کے سی آر کی خدمات سے تمام ورکرس کو واقف کروایاجائے اور سنگارینی کے انتخابات میں گلابی پرچم لہرایاجائے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button