نیشنل

اور جب وزیراعظم نریندر مودی نے اقبال انصاری کی ستائش کی۔۔۔۔۔۔ ویڈیو دیکھیں

نئی دہلی  _ 19 اپریل ( اردولیکس ڈیسک) وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو ایودھیا، اتر پردیش  میں تعمیر ہونے والی  رام مندر کے حوالے سے کانگریس اور انڈیا اتحاد پر شدید تنقید کی ۔ رام للا کی تقدیس کے پروگرام سے متعلق دعوت نامے کو مسترد کرنے پر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے دموہ میں انتخابی ریلی میں کہا کہ اقبال انصاری، جنہوں نے ساری زندگی ہندوؤں کے خلاف لڑا، رام للا  کے پروگرام میں شرکت کی لیکن کانگریس نے اس دعوت کو مسترد کر دیا۔

 

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کی انتخابی مہم کے دوران  نریندر مودی نے کہا کہ آپ نے ایک نام تو سنا ہوگا۔ ایودھیا میں ایک انصاری خاندان ہے، یہ انصاری خاندان دو نسلوں سے عدالت میں ہندوؤں کے خلاف جنگ لڑ رہا تھا۔ وہ بابری مسجد کے حق میں لڑ رہے تھے۔ اقبال انصاری، ان کے والد اور پورا خاندان کئی دہائیوں سے لڑ رہے تھے۔ لیکن جب سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا  تو  اتنے سالوں سے لڑنے کے باوجود انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ وہ زندگی بھر لڑتے رہے۔ یہی نہیں جب رام مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کا پروگرام تھا تو رام مندر کے ٹرسٹی نے سب کے  غلطیوں کو معاف کیا اور پیار سے سب کو دعوت نامہ دیا۔

تقریر کے دوران پی ایم مودی نے مزید کہا کہ یہ  جان کر آپ کو خوشی ہوگی۔ سنگ بنیاد رکھنے کے پروگرام میں اقبال انصاری خود موجود تھے۔ ساری زندگی لڑتے رہے۔ یہی نہیں جب رام للا کا پروگرام طے ہوا تو ٹرسٹی نے انہیں مدعو بھی کیا۔ جیسا کہ یہ کانگریس، ایس پی اور ہندوستان اتحاد کے سبھی لیڈروں کو دیا گیا تھا۔ اسی طرح انصاری کو بھی دیا گیا۔ عمر بھر وہ عدالت میں ہندوؤں کے خلاف لڑتے رہے، بابری مسجد کے لیے لڑتے رہے، رام مندر کے خلاف لڑتے رہے، لیکن جب انھیں پران پرتیستھا کا دعوت نامہ ملا تو وہ خوشی سے آئے اور سپریم کورٹ کا احترام کرتے ہوئے اس پروگرام میں شریک ہوئے۔

 

ایک طرف ایک چھوٹے سے شخص (اقبال انصاری) کے رویے کو دیکھیں جو کہ ایک عام گھرانے سے تعلق رکھتا ہے۔ دوسری طرف کانگریس لیڈروں کا رویہ دیکھیں کہ کیسے انہوں نے رام للا کے تقدس کے پروگرام کی دعوت کو ٹھکرا دیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button