جنرل نیوز

اروند کجریوال مذہب دیکھ کر کام کرتے ہیں

وزیر آباد 9نمبر گلی مسلم علاقہ بد انتظامی کا نمونہ ہے

مطیع الرحمن عزیز

نئی دہلی ( پریس ریلیز ) دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال ملک بھرمیں چاہے جتنا گھوم پھر کر یہ دعوی کر لیں کہ ہم ملک کی تمام ریاستوں کو دہلی ماڈل بنائیں گے، اور دہلی کو پیرس ماڈل بنائیں گے۔ مگر ذرا قریب جا کر دیکھیں گے تو معلوم ہوگا کہ اروند کجریوال ڈکٹیٹرشپ کا ایک بڑا چہرا بن کر ابھر رہے ہیں۔ ہندو ، مسلم ، سکھ عیسائیوں میں سب سے زیادہ مذہبی تفریق اروند کجریوال مسلمانوں کے ساتھ برت رہے ہیں۔ اس بات کا نمونہ دہلی کے اکثر مسلم علاقے چیخ چیخ کر پیش کرتے ہیں۔ انہیں مسلم علاقوں میں سے وزیر آباد گلی نمبر 9دہلی نزد براڑی اور تیمار پور بھی ایک علاقہ سمجھا جا سکتا ہے۔ یہاں کا گلی نمبر 9جو کہ مسلم اکثیریتی علاقہ ہے ، گندگی کی بھرماڑ اور بدنظمی ، ٹوٹی ہوئی گلیاں اور نالیوں کے بھرئی ہوئی بدبودار حالت اس علاقے کے باشندوں کو بیماریوں میں ملوث ہونے پر مجبور کر رہے ہیں، گلی نمبر 9کی اکثر گلیاں نالیوں کے کیچڑ سے بھرے پڑے ہیں، اور رہائش پزیر عوام خاص طور سے بزرگ ، بچے اور خواتین گھروں میں قید رہنا اپنے لئے عافیت سمجھ رہے ہیں۔ وزیر آباد علاقہ کے ایم ایل اے جناب دلیپ پانڈے جی کو جیسے یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وزیر آباد کے مسلم اکثریتی علاقے کے لوگوں نے عام آدمی پارٹی کو بڑی تعداد میں حمایت دی تھی، اس لئے ان کی سزا یہ ہے کہ ان کو گندگیوں میں بیمار ہونے کے لئے چھوڑ دیا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار مطیع الرحمن عزیز کارگزار صدر مہیلا امپاورمنٹ پارٹی برائے اترپردیش نے جاری اپنے ایک بیان میں دیا ہے۔ مطیع الرحمن عزیز نے بتایا کہ وزیر آباد گلی نمبر 9 میں خود میرا ذاتی گھر موجود ہے، جہاں پر میرے رشتے دار اور دوست احباب بڑی تعداد میں رہتے ہیں، جب وہاں کا دورہ ہوا تو پتہ چلا کہ پورے ہندستان میں اپنی سرکار بنانے کے لئے دوڑ بھاگ کرنے والے اروند کجریوال محض ایک وعدہ اور جھلاوا ہیں۔ ان کو جس دہلی کی عوام نے اور خاص طور سے مسلمانوں نے ووٹ دے کر جیت دلائی، انہی مسلمانوں کے خلاف کجریوال سرکار کا غم اور غصہ پھوٹ رہا ہے۔ کجریوال جی کو اپنی نئی نئی ریاستوں سے ہی چھٹی نہیں ہے، آج وہ گجرات ریاست میں گھوم پھر کر جھوٹے دعوے کر رہے ہیں، مگر ان سے دہلی سبھالے میں نہیں آتی ۔ مسلم دشمنی کا یہ جیتا جاگتا نمونہ آخر کجریوال اور ان کی کیبنٹ میں کیوں رچا بسا ہے۔ اس کا علم عوام کے پاس نہیں ہے۔ کجریوال کی سیاست یہی طریقہ ہو سکتا ہے، یا مسلمانوں سے ان کی دلی نفرت۔ اس کے علاوہ وزیر آباد کے مسلمان اس نا انصافی کے حقدار بالکل نہیں ہیں کہ انہیں کیچڑوں اور ٹوٹی گلیوں کے درمیان مچھروں اور مکھیوں میں بے سہارا چھوڑ دیا جائے۔

وزیر آباد گلی نمبر 9علاقہ کے لوگوں نے بتایا کہ ایسا نہیں ہے کہ یہاں کی آر ڈبلیو اے کے لوگوں نے مقامی نیتا ایم ایل اے دلیپ پانڈے سے رابطہ نہیں کیا ہو۔ بارہا رابطہ کیا گیا، فون کال کئے گئے۔ ان کے نمائندوں سے بھی بات چیت کی گئی، مگر جیسے اروند کجریوال جی کا احساس مردہ ہو چکا ہو کہ بیدار ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اور دلیپ پانڈے کو جیسے اونچی راجیہ سبھا کی کرسیوں کا وعدہ کر دیا گیا ہوگا ، جس کے سبب انہیں وزیر آباد گلی نمبر 9کی حالت زار دکھائی نہیں دیتی۔ وزیر آباد کی بدنصیبی یہی ہے کہ اس علاقے سے آنے والے کجریوال کے ایم ایل اے تبدیل ہوتے رہتے ہیں اور یہاں کے عوام کجریول کے غلط فیصلوں کی بھینٹ چڑھتے رہتے ہیں۔ اروند کجریوال جی سے درخواست ہے کہ بیرون ریاست چھوڑ وہ اپنے گھر لوٹ آئیں اور سب سے پہلے ملی ہوئی ریاست کی خبر لیں، ورنہ عوام کا غم وغصہ اور بد دعا انہیں برداشت کرنا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button