انٹر نیشنل

سعودی عرب زلزلہ زدگان کے لیے تین ہزار عارضی عمارتیں تعمیر کرے گا

ریاض ۔ کے این واصف

سعودی عرب انسانی ہمدردی کے تحت کسی بھی قوم و ملک کی مدد کے لئے سب سے پہلے قدم بڑھاتا ہے چاہے وہ آفات سماوی ہو یا کوئی اور مصیبت آکھاڑی ہوئی ہو۔ ترکیہ اور شام مین زلزلے اس کی ایک تازہ مثال ہے۔

سعودی عرب میں شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سربراہ ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے کہا ہے کہ ’شام اور ترکیہ زلزلے کا المیہ بہت بڑا ہے۔ پہلی ترجیح ملبے تلے افراد کی جان بچانا ہے‘۔

الاخباریہ چینل کے پروگرام ’نشرۃ النھار‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ترکیہ اورشام کے زلزلہ زدگان کی مدد کا کام ہفتوں نہیں مہینوں چلے گا‘۔

نہوں نے کہاکہ’ سعودی امدادی مشن ترکیہ اورشمالی شام میں سرگرم ہے۔ اب حلب کا رخ کیا گیا ہے۔ رضاکاروں کے لیے خدمت کے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔ متاثرین کی مدد کے سلسلے میں زندگی کے مختلف شعبوں کے ماہرین کی اشد ضرورت ہے‘۔

ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ نے کہا کہ شاہ سلمان مرکز نے زلزلہ زدگان کے لیے عارضی خیموں کا انتظام کیا ہے۔ زلزلہ زدگان کے لیے تین ہزار عارضی عمارتیں تعمیر کی جائیں گی۔

شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’دسیوں ہزار افراد کے لیے رہائش کا بندوبست کرنا ہوگا۔ پہلی ترجیح ملبے تلے موجود زندہ لوگوں کی جان بچانا، دوا اور کھانے پینے کی اشیا اور فوری نگہداشت فراہم کرنا ہے‘۔

یاد رہے کہ سعودی عرب زلزلہ آنے کے بعد ہنگامی بنیادوں پر سب سے پہلے امداد فراہم کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ ریکارڈ وقت میں امدادی سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button