جنرل نیوز

عادل آباد حلقہ بوتھ بی آر ایس پارٹی کے رکن اسمبلی راتھوڑ باپو راؤ کے دور میں حلقہ اسمبلی بوتھ میں ترقیاتی کاموں فلاحی اسکیموں پر عمل درآمد ۔۔

رُکن اسمبلی راتھوڑ باپو راؤ کی کوششوں سے دلت بستی اسکیم میں حلقہ اسمبلی بوتھ ریاست میں پہلے نمبر پر 

عادل آباد۔18/مئی / متحدہ ریاست آندھرا پردیش میں ریاست تلنگانہ کے ساتھ ہورہی نا انصافیوں کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے چیف منسٹر کے۔ چندرشیکھرراؤ نے علحیدہ تلنگانہ تحریک شروع کی۔جس وقت علحیدہ تلنگانہ تحریک شروع ہوئی موجودہ رکن اسمبلی حلقہ بوتھ راتھوڑ باپو راؤ پیشہ تدریس سے وابستہ رہتے ہوئے قوم اور سماج کی خدمات انجام دے رہے تھے ۔علحیدہ تلنگانہ تحریک کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے انہوں نے اپنی سرکاری ملازمت سے رضاکارانہ طور پر مستعفی ہوکر چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ کی قیادت میں گلابی پرچم تھامے علحیدہ تلنگانہ تحریک میں حصہ لیا۔اور 2 بار حلقہ اسمبلی بوتھ سے بحثیت رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔جس وقت راتھوڑ باپو راؤ رکن اسمبلی حلقہ بوتھ منتخب ہوئے اُس وقت حلقہ بوتھ میں غیر معیاری اور

گڑھے والی سڑکیں، ناکافی امدادی پنشن، گونڈ اور لمباڑی تانڈا اور گرام پنچایتوں میں نا کافی فنڈز، بجلی کی کٹوتی، بھوک سے ہونے والی اموات اور ہجرت دیکھی جا سکتی تھی ۔لیکن اب اتنی محنت سے حاصل کی گئی علحیدہ ریاست تلنگانہ میں رکن اسمبلی راتھوڑ باپو راؤ کی قیادت میں حلقہ اسمبلی بوتھ میں آج معیاری سڑکیں ،24 گھنٹے بجلی ، اور بُنیادی سہولتیں عوام کو دستیاب ہیں۔

 

18 کروڑ (CDP) فنڈز سے حلقہ اسمبلی بوتھ میں 952 کاموں کے لیے ترقیاتی پروگرام انجام دیے گئے۔

 

"سیاحتی مقامات کی ترقی”

 

1. کنٹالا آبشار کی ترقی کے لیے 3 کروڑ 81 لاکھ کی منظوری۔

2. بوتھ ایکس روڈ پر 9 کروڑ سے اربن پارک کی تعمیر.

 

*گرام پنچایتوں کی ترقی*

114 گرام پنچایتوں اور 115 نئی گرام پنچایتیں قائم کی گئیں اور 229 گرام پنچایتوں کو گونڈ گڈال اور لمباڈی ٹانڈوں میں تبدیل کیا گیا۔

قبائلی بہبود جی ۔اؤ نمبر 32 کے تحت گرام پنچایت بھون کی تعمیر کے لئے فی عمارت 20 لاکھ روپے کی شرح لاگت سے 50 گرام پنچایتوں کی منظوری ۔

 

*بی۔ ٹی سڑکوں کی ترقی*

*

1. بوتھ سے ایڈیلی تک کی سڑک کے لئے 6 کروڑ 52 لاکھ۔

2. جی او 170 کے تحت 42.29 کروڑ کی لاگت سے قبائلی دیہاتوں تک بی ٹی سڑکیں۔

3. 6 کروڑ 40 لاکھ روپے کی لاگت سے کولہاری اور مورکھنڈی پلوں کی تعمیر۔

4. جھنڈا پور سے کرنجی تک 18 کروڑ روپے کی لاگت سے بی۔ٹی سڑک کی تجدید۔

5. 53.68 کروڑ کی لاگت سے 26 پنچایت راج بی۔ٹی سڑکوں کی تجدید۔

6. جھنڈا پور سے اڈولا سوارگاؤں تک 20 کروڑ کی لاگت سے بی ٹی سڑک کی تعمیر۔

7. کنٹالا واٹر فال روڈ اور بوتھ نگینی روڈ، ايچوڑہ ،سریچلما روڈ پر 7.95 کروڑ کی لاگت سے آر اینڈ بی پلوں کی تعمیر۔

8. 19.17 کروڑ روپے کی لاگت سے ايچوڑہ-مکھرا، قومی شاہراہ 7 اور واڈور، تامسی – کھپرلا سڑکوں کی ترقی۔

9. ايچوڑہ – مکھرا، سری کونڈہ، اندرا ویلی، تامسی ، کہپرلا سڑکوں پر 19 کروڑ روپے کی لاگت سے پلوں کی تعمیر۔

10. ايچوڑہ – ڈیدرا قبائلی گاؤں کی بی۔ ٹی سڑک کے لئے

4 کروڑ 8 لاکھ روپے کے فنڈس منظور

11. ايچوڑہ سے لکشمی نایک تانڈہ تک کی بی ٹی سڑک کے لئے 2 کروڑ 40 لاکھ روپے کے فنڈس منظور۔

12. ايچوڑہ سے چنتاکررا تک بی ٹی سڑک کی تعمیر کے لئے 2 کروڑ منظور۔

13. گوڈی ہتنور سے ٹویوگوڈا تک 1 کروڑ 68 لاکھ کی لاگت سے بی۔ ٹی سڑک کی تعمیر

14. 6 کروڑ روپے کی لاگت سے قومی شاہراہ44 سے – گوبیڈی تک بی ٹی سڑک کی تعمیر۔

15. قبائلی بہبود جی ۔اؤ نمبر 72 کے تحت 20.97 کروڑ کی

لاگت سے بی ٹی سڑکوں کی تعمیر۔

16. پنچایت راج جی او نمبر 406کے تحت بوتھ حلقہ اسمبلی میں 44.75 کروڑ کی لاگت سے 19 سڑکوں کی مرمت ۔

17. پنچایت راج جی او نمبر 407 کے تحت 10 کروڑ 60 لاکھ کی لاگت سے 6 بی ۔ٹی سڑکوں کی تجدید۔

*سی سی سڑکوں کی ترقی*

29.39 کروڑ کی لاگت سے دیہاتوں میں سی سی سڑکوں کا کام شروع کیا گیا.

 

*نہروں اور تالابوں کی تعمیر*

 

1. کنٹالا آبشار کی ترقی کے لیے 3.81 کروڑ کی منظوری۔

2. پیپل کوٹی میں 368 کروڑ کی لاگت سے بیلنسنگ ریزروائر کی تعمیر۔

3. کپٹی پروجیکٹ کی تعمیر کے لیے 794.33 کروڑ کی منظوری۔

4. 69 کروڑ کی لاگت سے 25 چیک ڈیموں کی تعمیر۔

5. 19 نئے تالابوں کی تعمیر کے لیے فنڈس کی منظوری۔

 

*تعلیم کے شعبہ میں ترقی*

 

سماجی بہبود – 1

بی سی ویلفیئر – 2

اقلیتی بہبود – 1

قبائلی بہبود -1

قبائلی طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے اسکول قائم کیے گئے ہیں۔

ہمارا گاؤں ہمارا اسکول پروگرام کے تحت بوتھ حلقہ اسمبلی میں 100 اسکولوں کا انتخاب کیا گیا اور 18کروڑ 70لاکھ روپے کی لاگت سے ترقیاتی کام شروع کیے گئے۔ ان کے علاوہ کے ۔جی۔ بی ۔وی کی عمارتیں، آشرم اسکول، ایس سی، بی سی اور پی جی ہاسٹل قائم کیے گئے۔

 

*طبی میدان میں ترقی*

 

تلامڈگو پرائمری ہیلتھ سنٹر کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے 1 کروڑ 52 لاکھ روپے جاری کیے گئے۔

 

پرائمری ہیلتھ سینٹرس کی 1کروڑ 94 لاکھ۔ روپے کی لاگت سے مرمتی کام ۔

1. تا مسی – 13 لاکھ

2. نیرڈیگونڈا – 12 لاکھ

3. سونالہ – 12 لاکھ

4. بھیم پور – 13 لاکھ

5. نرساپور. ٹی – 24 لاکھ

6. ايچوڈہ – 12 لاکھ۔

ہیلتھ سب – سینٹرس کی نئی عمارتوں کی تعمیر کے لئے 2 کروڑ 40 لاکھ روپے۔

1. بوتھ – 20 لاکھ

2. کرتاواڑہ – 20 لاکھ

3. پوچارہ- 20 لاکھ

4. چنتلابوری – 20 لاکھ

5. اندور – 20 لاکھ

6. بھیم پور-ٹی -20 لاکھ

7. ايچوڑہ – 20 لاکھ

8. بوریگاما – 20 لاکھ

9. تلامادری – 20 لاکھ

10. تلامڈگو – 20 لاکھ

11. وانکڈی – 20 لاکھ

12. گوڈی ہتنور – 20 لاکھ۔

48 ہیلتھ سب – سینٹرس کی مرمت کے لیے 1 کروڑ 92 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔

حلقہ بوتھ میں 37 بستی دوا خانے بنائے گئے ہیں۔

1244 کے ۔سی۔ آر کیٹس تقسیم کئے گئے ۔

 

حلقہ کے 4 پرائمری ہیلتھ سینٹرس کی قومی شناخت۔

 

حلقہ کے 9 پرائمری ہیلتھ سینٹرس میں سے 5 پرائمری ہیلتھ سینٹرس میں اسکیننگ مشینیں۔

آنکھوں کی روشنی پروگرام کے تحت حلقہ اسمبلی بوتھ میں 16 ٹیموں کے ذریعہ 1,04,162 لوگوں کی تشخیص کی گئی

اور ضرورت مندوں میں مفت عینکیں دی گئی ۔

 

 

*بھارت راشٹریہ سمیتی پارٹی کسان کے ساتھ کھڑی ہے*

 

رعیتو بندھو اسکیم کے ذریعے حلقہ اسمبلی بوتھ میں اب تک 77477 مستفیدین کو 1172.60 کروڑ جاری کیے گئے ہیں۔

13.50 کروڑ کی لاگت سے 5 منڈلوں میں گوداموں کی تعمیر کی گئی ہے ۔

مرنے والے کسانوں کو رعیتو بیمہ اسکیم کے تحت اب تک 1664 کسان خاندانوں میں فی کس فی 5 لاکھ روپے کے حساب سے 83.20 کروڑ دیئے گئے ۔

 

چیف منسٹر کے ۔چندرشیکھرراؤ غریب لڑکیوں کے ساتھ

 

1. کلیانہ لکشمی اسکیم کے تحت 10923 لڑکیوں کی شادی کے لیے 2017 میں 51,000 ہزار روپئے ،2018 میں 75,116 روپئے،اور 2018 کے بعد سے 1,00,116 روپیے دیئے گئے ۔

 

2. شادی مبارک اسکیم کے تحت 1538 مستحق استفادہ کنندگان میں 2017 میں 51,000 ہزار روپئے ،2018 میں 75,116 روپئے،اور 2018 کے بعد سے 1,00,116 روپیے دیئے گئے ۔

 

*لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے تعاون*

 

تعلیم یافتہ، معذور، تنہا خواتین، بیوہ، بیڑی ورکرس کے لیے حلقہ اسمبلی بوتھ کے 32115 مستحق استفادہ کنندگان میں آسرا پینشن سے امداد ،

 

*دلت بھائیوں کی ترقی*

 

رُکن اسمبلی حلقہ بوتھ راتھوڑ باپو راؤ نے دلت بستی اسکیم کے تحت 111.27 کروڑ روپے سے 1019 مستفیدین کو 2554 ایکڑ اراضی تقسیم کرکے ریاست میں پہلا مقام حاصل کیا۔

 

دلت بندھو اسکیم کے تحت پہلے مرحلے میں 100 مستحقین میں 10 لاکھ کی شرح سے یونٹس کی تقسیم عمل میں لائی گئی ۔

 

جی او 362 کے تحت 25 لاکھ فی منڈل کی شرح سے 7 منڈلوں میں 1 کروڑ 75 لاکھ روپے کی لاگت سے ایس سی کمیونٹی ہال تعمیر کئے گئے۔

 

حلقہ اسمبلی بوتھ کے یادو طبقہ کے 2189 مستحقین کو بھیڑ بکریاں تقسیمِ کی گئی ۔

 

اس طرح رکن اسمبلی راتھوڑ باپو راؤ حلقہ اسمبلی بوتھ میں ترقیاتی اور فلاحی اسکیموں کے نفاذ کی راہ میں پیش پیش ہیں۔حلقہ اسمبلی بوتھ میں بہت سے تعمیراتی کام مکمل ہو چکے ہیں اور مزید ترقیاتی و تعمیراتی کام باقی ہیں جس کی تکمیل کے لئے اقدامات جاری ہیں۔

 

مضمون نگار

 مظہر بی آر ایس پارٹی سوشل میڈیا انچارج حلقہ بوتھ عادل آباد

 8179179484

متعلقہ خبریں

Back to top button