نیشنل

6 ماہ کے اندر ہزاروں شوہروں کو گرفتار کرنے چیف منسٹر آسام ہمنتا بسوا شرما کا اعلان

حیدرآباد _ 28 جنوری ( اردولیکس ڈیسک) آسام کے چیف منسٹر ہمانتا بسوا شرما نے کہا کہ پانچ سے چھ ماہ میں ہزاروں شوہروں کو گرفتار کر لیا جائے گا جنھوں نے 14 سال عمر کی لڑکیوں سے شادی کی ہے انہوں نے کہا کہ  14 سال سے کم عمر لڑکی کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنا جرم ہے۔ یہاں تک کہ اگر مرد قانونی طور پر اس لڑکی سے شادی کیوں نہ کی ہو ۔  اسے شوہروں کو خبردار کیا جاتا ہے کہ ان کا  جیل جانا یقینی ہے۔

 

چیف منسٹر ہمنتا بسوا شرما نے ہفتہ کو ایک سرکاری تقریب میں یہ  بات کی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی شادی کی قانونی عمر 18 سال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کم عمری کی شادیوں اور زچگی کو روکنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم عمر لڑکیوں سے شادی کرنے والے شوہروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے شوہروں کو عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا ۔  انہوں نے خبردار کیا کہ آئندہ پانچ چھ ماہ میں ہزاروں شوہروں کو گرفتار کیا جائے گا۔

ہمنتا بسوا شرما نے کہا کہ زچگی کے لیے موزوں عمر 22-30 سال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مناسب عمر میں زچگی کو نہ ہو   تو یہ طبی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

 

واضح رہے کہ آسام کی کابینہ نے پیر کو فیصلہ کیا کہ 14 سال سے کم عمر کی لڑکیوں سے شادی کرنے والے مردوں کے خلاف POCSO ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 14 سے 18 سال کی عمر کی لڑکیوں سے شادی کرنے والوں کے خلاف چائلڈ میرج پرہیبیشن ایکٹ 2006 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ چیف منسٹر ہمنتا بسوا شرما نے کہا کہ یہ فیصلہ ریاست میں ماں اور بچوں کی اموات کی بڑھتی شرح کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button