جنرل نیوز

امن میں خلل ڈالنے والوں کو بالکل بھی بخشاء نہیں جائے گا : ڈی ایس پی عادل آباد

عادل آباد۔21/اگست(اردو لیکس) عادل آباد ڈی ایس پی وی اومیندر کی جانب سے جاری کردہ پریس نوٹ میں بتایا گیا کہ پولیس کی پہلی ترجیح امن و امان برقرار رکھنا ہے۔امن میں خلل ڈالنے والوں کو بالکل بھی بخشاء نہیں جائے گا۔

صحافتی اعلامیہ میں وضاحت کی گئی کہ نرمل بی جے پی لیڈر ایلیٹی مہیشور ریڈی کی جانب سے منظم کیے گئے دھرنے کو پولیس کی جانب سے منتشر کیے جانے کے پیش نظر بی جے پی پارٹی نے عادل آباد ضلع میں احتجاجی پروگرام منعقد کیا۔قبل ازیں زیڈ پی کی سابق چیرپرسن چتیالا سوہاسینی ریڈی جو کہ بی جے پی ریاستی خواتین کی اسوسی ایشن کی رکن ہیں،نے اپنے کارکنوں کے ساتھ شہر کے بس اسٹانڈ کے سامنے سڑک پر جمہوری طریقے سے احتجاج کیا،

 

پولیس نے باہمی تعاون فراہم کیا اور احتجاج کو پرامن طریقے سے مکمل کیا۔اس پروگرام میں پولیس نے کسی قسم کی مداخلت نہیں کی۔اس کی وجہ یہ تھی کہ پولیس نے جمہوری طریقے سے احتجاج کے حق کا احترام کیا اور پروگرام کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون کیا۔لیکن بدنیتی پر مبنی پیشگی منصوبہ بندی کے ساتھ ضلع بی جے پی کے صدر پائل شنکر اور ان کے بیٹے پائل شرتھ نے ایک بار پھر بڑی تعداد میں کارکنوں کے ساتھ نیتاجی چوک پر احتجاج کیا

 

اور وزیر اعلیٰ کا پتلا جلانے کی تیاری کی، لیکن شہر کے سی آئی ستیہ نارائنا، جو پہرے پر تھے، نے حکم دیا۔وہ وزیراعلیٰ کا پتلا نہ جلائے۔ان کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے اور پولیس کی ڈیوٹی میں رکاوٹیں ڈال کر پولیس کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا پھیلایا گیا کہ پائل شنکر کو پولیس نے ان کی قمیض کھینچی۔انہوں نے بی جے پی کی جانب سے پولیس پر لگائے گئے الزامات کی تردید کی۔اور سخت قانونی کارروائی کا انتباہ دیا۔

 

ڈی ایس پی نے بتایا کہ بعد میں پائل شنکر کے بیٹے پائل شرتھ نے 30 سے ​​40 پیروکاروں کے ساتھ ون ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے گیٹ کو دھکیل دیا اور توڑ پھوڑ کی،پولیس کو دھکیل دیا ون ٹاؤن میں پولیس کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے داخل ہوئے اور غیر ضروری پولیس کے فرائض میں رکاوٹ کا باعث بنے۔انہوں نے پریس نوٹ میں بتایا کہ جب اس واقعہ پر سی سی ٹی وی کیمروں کی جانچ کی تو بی جے پی قائدین ہی غلط پائے گئے۔اور پولیس اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف دیکھی گئی

 

۔حال ہی میں بی جے پی صدر پائل شنکر، ان کے بیٹے پائل شرتھ اور کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ زبردستی کلکٹریٹ میں داخل ہوئے اور میونسپل کمشنر پر حملہ کیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم پایل شنکر کے پولیس کے خلاف جھوٹے الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں جو سب کو یکساں انصاف فراہم کر رہی ہے اور شہر میں امن و امان کی حفاظت کر رہی ہے۔

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button