این آر آئی

سعودی عرب سے باہر تعلیم حاصل کرنے والے خارجی طلباء کے تجدید اقامہ سے متعلق وضاحت

ریاض ۔ کے این واصف

سعودی عرب میں برسرے کار وہ خارجی باشندے جن کے بچے مملکت سے باہر اعلی تعلیم کر رہے ہیں ان کے اقامہ تجدید سے متعلق اکثر سوالات سامنے آتے ہیں۔سعودی عرب میں امیگریشن قوانین واضح ہیں غیر ملکیوں کے رہائشی کارڈ (اقامہ ) اور ایگزٹ ری انٹری (خروج وعودہ )یا فائنل ایگزٹ جسے عربی میں ’خروج نہائی‘ کہا جاتا ہے کا ذمہ دار ادارہ جوازات ہے۔
خارجی باشندوں کے استفسار پر ذمہ دار محکمہ “جوازات” کا کہنا تھا کہ ’اگر سربراہ خانہ مملکت میں موجود ہو اس صورت میں بیرون مملکت خروج وعودہ پر گئے ہوئے اہل خانہ کا اقامہ کینسل نہیں ہوتا البتہ اقامہ کی تجدید کے بعد ایکسپائرہونے والے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرائی جاسکتی ہے‘۔
واضح رہے یہ سہولت رواں برس کے آغاز میں فراہم کی گئی تھی جس سے ان تارکین کو فائدہ ہوا جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم ہیں اور ان کے بچے بیرون مملکت اعلی تعلیم کے لیے جاتے ہیں۔
ماضی میں خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری پرجانے والوں کے لیے لازمی ہوتا تھا کہ وہ مقررہ تاریخ پرواپس آئیں۔ خروج وعودہ کی تاریخ ایکسپائرہونے پراقامہ منسوخ ہوجایا کرتا تھا جس کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں ہنگامی بنیاد پرتوسیع کرانے کا مرحلہ نہ صرف دشوار کن ہوتا تھا بلکہ چند دنوں کےلیے خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی جاتی تھی۔
کورونا کے بعد سے بین الاقوامی سطح پرعائد ہونے والی سفری پابندیوں کے باعث گزشتہ برس سے تارکین کی سہولت کےلیے سعودی عرب کے حکام نے مملکت سے باہر گئے ہوئے تارکین کے لیے خصوصی طورپر خروج وعودہ کی توسیع کا آپشن فراہم کیا جس پرعمل آوری جاری ہے۔خروج وعودہ پرگئے ہوئے تارکین کو ملنے والی اس سہولت سے جہاں عام کارکنوں کو آسانی ہوئی ہے وہاں ایسے تارکین جن کے بچے بیرون مملکت اعلی تعلیم کےلیے گئے ہوئے ہیں انہیں بھی سہولت ہوئی ہے۔
اس سہولت سے اہل خانہ کے ہمراہ مملکت میں مقیم تارکین کو یہ فائدہ ہوا کہ انہیں اقامہ تجدید کرانے کے لئے اپنے بچوں کو مملکت بلانا نہیں پڑتا جس سے ان پرعائد ہونے والے اضافی سفری خرچ کی بچت ہوتی ہے۔ بچوں کا اقامہ جوکہ سربراہ خانہ کے اقامہ سے منسلک ہوتا ہے کی تجدید بھی بآسانی ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں خروج وعودہ کی مدت میں بھی توسیع کرائی جاسکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button