نیشنل

یاتی نرسنگھانند سرسوتی کا مدرسوں پر ایک اور متنازعہ بیان _ علی گڑھ میں کیس درج _ ویڈیو دیکھیں

لکھنو _ 19 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) اترپردیش کی علی گڑھ پولیس نے مدرسوں اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے خلاف متنازعہ بیان دینے پر یاتی نرسنگھا نند سرسوتی کے خلاف  کیس درج کیا ہے۔ یتی نرسنگھانند سرسوتی نے اتوار کو ریاست اتر پردیش کے شہر علی گڑھ میں منعقدہ ہندو مہاسبھا کے پروگرام میں ایک متنازعہ نفرت انگیز تقریر کی۔ یتی نرسنگھانند نے بارود کا استعمال کرتے ہوئے مدرسوں اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو مسمار کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔یوپی میں جاری مدرسوں کے  سروے میں یاتی نرسنگانند نے چین کی طرح  مدرسوں کو گن پاؤڈر سے اڑانے کا مطالبہ

 

انہوں نے کہا کہ مدرسوں کے طلباء مذہبی جنون کے وائرس سے متاثر ہیں اور ان سے کہا کہ وہ اپنے ذہنوں سے مذہبی جنون کو نکال دیں۔ مدارس اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو دھماکے سے اڑا دیا جائے  اور اس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو دماغی علاج کے لیے حراستی مراکز میں بھیج دیا جائے۔ یتی نرسنگھانند نے گزشتہ سال بھی ہریدوار میں نفرت انگیز تقریر کی تھی۔ اس معاملے میں گرفتار یتی نرسنگانند کو بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔حال ہی میں یتی نرسنگانند نے مہاتما گاندھی کے خلاف بھی متنازعہ ریمارکس دیے تھے۔ یتی نرسنگانند نے مہاتما گاندھی پر الزام لگایا کہ وہ ملک میں ایک کروڑ ہندوؤں کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔

 

راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کو یتی نرسنگھانند نے مذاق قرار دیا۔انہوں نے راہول گاندھی کو کیرالہ کے وایناڈ جانے پر تنقید کا نشانہ بنایا کیونکہ وہ جیتنے میں ناکام رہے تھے۔ یاتی نے مشورہ دیا کہ اگر راہول گاندھی ہندوستان کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں تو وہ سب سے پہلے پاکستان اور بنگلہ دیش جائیں اور ان ممالک کو ہندوستان سے جوڑ دیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button