این آر آئی

بقائے باہمی کے لئے آپسی عزت و احترام ضروری۔ قوم کی عزت تعلیم میں مضمر۔ مولانا رحمانی اور سریش والا کے خطاب

ریاض ۔ کے ای واصف

انٹرنیشل جرنلسٹ فریٹرنٹی فورم IJFF ریاض کے زیر اہتمام خصوصی اجلاس بعنوان India’s Diversity – A Strategic Assert کا انعقاد عمل مین آیا۔ اس اجلاس کے لئے جن معروف مقررین کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا ان میں ظفر سریش والا، مولانا شیخ محمد رحمانی اور ملک رائس احمد شامل تھے۔چانسلر جامعہ اسلامیہ سنابل دہلی شیخ محمد رحمانی نے اپنے خطاب میں کہا اللہ رب العالمین ہے اور نبی کریم رحمت للعالمین ہیں۔ لہٰذا اللہ کی زمین پر تمام انسانوں کو بقائے باہمی کے لئے آپسی عزت و احترام کو ملحوظ رکھنا چاہئے۔ اپنے ہر تنازعہ اور مسئلہ کو مکالمہ اور بات چیت کے ذریعہ طئے کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ “میثاق مدینہ” ہماری مشعل راہ اور رہبر ہونا چاہئیے۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ ہر مسلمان کو نبی کریم کے حج الوداع کی ہدایات کو پڑھنا چاہئیے۔

 

 

مولانا رحمانی نے قرآن حکیم کے حوالے سے کہا کہ اللہ تعالیٰ اسی قوم کی حالت کو بدلتا ہے جو اپنی حالت کے بدلنے کی سعی کرتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جو قوم نافرمانیوں میں مبتلا ہوکر اپنے پر ظلم کرنے لگتی ہین اللہ ان پر ظالموں کو مسلط کردیتا ہے۔معروف بزنس مین و ڈائریکٹر انجام گروپ سعودی عرب نے کہا کہ ہند سعودی کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ دونوں مملک کے درمیان جوئنٹ ونچرز شروع کئے جاسکتے ہین۔ ملک رئیس نے بتایا کہ انھوں نےاس سلسلہ میں انڈیا میں متعلقہ وزیر سے ملاقات کی اور اپنی تجاویز رکھی۔

 

 

سابق وائس چانسلر مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی و سماجی جہد کار ظفر سریش والا نے کہا کہ دنیا مین وہی قوم اہمیت و وقار حاصل کرتی ہین جو تعلیم یافتہ ہیں۔ ہم ہندوستان میں سب سے بڑی اقلیت ہیں مگر تعلیمی اعتبار سے کسی شمار میں نہیں ہیں۔ سریش والا نے کہا کہ آج تعلیم کا مطلب اعلی تعلیم ہے صرف خواندگی ترقی نہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں حالات سے مایوس نہیں ہونا چاہئے۔ ملک میں جہاں شرپسند ہیں وہاں سلیم الطبع اور مثبت سوچ کے حامل افراد اب بھی بہت بڑی تعداد میں ہیں۔ ہمیں ان غیر مسلم برادران سے اپنے تعلقات استوار کرنے چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ بین مذہبی اختلاط وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ آج بھی لاکھوں غیر مسلم ہمارے آستانوں پر حاضری دیتے اور ماتھا ٹیکتے ہیں۔

 

 

اجلاس کا آغاز مولانا منصور قاسمی کی قراءت کلام پاک سے ہوا۔ اجلاس کے حصہ اول کے ناظم نعیم عبدالقیوم کے ابتدائی کلمات کے بعد صدر IJFF ڈاکٹر اشرف علی نے اپنے استقبالیہ کلمات میں فورم کی سرگرمیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور کانکلیو کے اغراض و مقاصد بیان کئے۔ فورم کے جنرل سکریٹری و معروف صحافی راشد حسن نے IJFF کا تعارف پیش کیا۔ عامر اسماعیل نے ملک رئیس احمد، کے این واصف نے شیخ محمد رحمانی اور فورم کے رکن عاملہ نعیم عبدالقیوم نے ظفر سریش والا کا تعارف پیش کیا۔ اجلاس کا دوسرا سیشن جو سوال، جواب پر مشتمل تھا کی اینکرنگ محترمہ شہزین ارم جوئنٹ سکریٹری فورم نے کی۔ محمد فاروق نے انتظامات کی نگرانی کی۔ فورم کی جانب سے مہمانان کو یادگاری مومنٹوز پیش کئے گئے۔ حاضرین کی بڑی تعداد نے بھی مہمانان کی شال پوشی کی گلدستے پیش کئے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button