جنرل نیوز

 ملی کاز کیلئے مرحوم مولانا رحیم الدین انصاری کی خدمات ناقابل فراموش _ سید نجیب علی ایڈوکیٹ وسابق بورڈ آف گورنرز اردو اکیڈمی کا تعزیتی بیان 

مولانا رحیم الدین انصاری نے ملی مفادات کے تحفظ کیلئے تمام مکاتب فکر کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا

 ملی کاز کیلئے مرحوم خدمات ناقابل فراموش سید نجیب علی ایڈوکیٹ وسابق بورڈ آف گورنرز اردو اکیڈمی کا تعزیتی بیان 

نظام آباد 30 ستمبر (اردو لیکس ) جناب سید نجیب علی ایڈوکیٹ و سابق رکن بورڈ آف گور نرس اردو اکیڈمی نے مولانا رحیم الدین انصاری مہتم دارالعلوم حیدرآباد وسابق صدر نشین اردو اکیڈمی کے سانحہ ارتحال پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ۔ انہوں نے اپنے ایک تعزیتی بیان میں کہا کہ مرحوم دینی مدارس کے استحکام ملی مفادات کے تحفظ کیلئے تمام مکاتب وفکر کے ذمہ داروں کو اجتماعی کا زکیلئے ایک پلیٹ فارم پر جمع کرتے ہوئے حساس مسائل سیاسی امور کیلئے شعور بیدار کرنے اور اجتماعی کی قوت کے ذریعہ مسلم مسائل کی یکسوئی کیلئے گرانقدر خدمات انجام دیں جس کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ہمیشہ ہی اُنہوں نے اختلافی اُمور و مسائل میں اُلجھنے سے گریز کیا یہی وجہ تھی کہ وہ تمام مسالک ومکاتب کے درمیان ایک غیر نزاعی شخصیت کی حیثیت رکھتے تھے شہر حیدرآباد میں ان کی کوششوں کے باعث تین مرتبہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اجلاسوں کا انعقاد عمل میں آیا تھا جس میں بورڈ کے کئی اہم اور تاریخی فیصلے کیے تھے جس میں بابری مسجد کا مسلہ بھی شامل تھا وہ ملی کونسل اور ملک کی متعددمعاصرتنظیموں سے بھی وابستہ تھے اور ہمیشہ ملت کے مسائل کے سلسلہ میں فکر مندی کا اظہار کیا کرتے تھے اُردو اکیڈمی کی دو معیادوں

 

کے دروان اُن کا نہایت صاف و شفاف کردار ان کی خدا ترسی کا آئینہ دار تھا جناب سید نجیب علی نے مرحوم سے اپنے دیرینہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا وہ مردم شناس نباض بے باک بے خوف اور جریح عزائم کے حامل تھے ان کاقول و عمل یکساں تھا یہی وجہ تھی کہ وہ کبھی مرعوب ہوئے بغیر دوٹوک اندازسے اپنی بات رکھتے تھے ایک بہترین مہتم کی حیثیت سے انہوں نے مولانا عاقل حسامی رحمہ کے ساتھ دارلعلوم حیدرآباد کو ممتاز دینی مدارس کی صف اول میں کھڑا کرتے ہوئے اقطاع عالم میں مدرسہ کی شناخت بنائی تھی ان کوششوں کا وہ شخصی طور پرذکر کرتے تھے کہ ایک مدرس کو چلانا سنگلاخ زمین میں کھیتی کرنے کے مترادف ہے انہیں امام حرم کعبہ کو حیدرآباد میں مدعو کرنے اور شخصی طور پر غسل کعبہ میں شرکت کی سعادت بھی حاصل ہوئی تھی اللہ بزرگ بر تر ان کی سعی وجہد اور خدمات کو شرف قبولیت عطا فرمائے۔اور متعلقین متوسلین اور لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے اور انھیں جنت الفردوس اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین

متعلقہ خبریں

Back to top button