جرائم و حادثات

اترپردیش میں ہجومی تشدد میں ارشاد نامی نوجوان جاں بحق _ دسہرہ کے موقع پر دو مقامات پر ہوئی گڑبڑ

لکھنو _ 26 اکتوبر ( اردولیکس ڈیسک) اتر پردیش کے ہاپوڑ ضلع میں ایک مسلم شخص ہجومی تشدد کے حملے میں جاں بحق ہوگیا اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی ۔ یہ واقعہ، مبینہ طور پر موٹر سائیکل کے تصادم سے پیش آیا، جس کے نتیجے میں دو گروہوں کے درمیان  ہاتھا پائی ہوئی، جس میں  ارشاد محمد نامی شخص کی موت ہوگئی ۔جس کے سر پر شدید چوٹیں آئیں۔ پولیس کی بھاری تعیناتی کے باوجود رات بھر کشیدگی برقرار رہی۔

 

ہاپور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ابھیشیک ورما نے واقعہ کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو لوہاری مارکیٹ کے قریب ایک زخمی شخص ارشاد کے بارے میں اطلاع ملی۔ بہادر گڑھ پولیس نے فوری طور پر جائے وقوعہ پر جوابی کارروائی کی، اور ارشاد کو مقامی کمیونٹی ہیلتھ سنٹر (CHC) لے جایا گیا۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ارشاد اور دوسرے گروپ کے درمیان موٹر سائیکل کے تصادم کے بعد ہاتھا پائی ہوئی تھی جس کے نتیجے میں ارشاد کے سر پر شدید چوٹیں آئیں۔ سپرنٹنڈنٹ ورما نے بتایا کہ گاؤں میں حالات اب قابو میں ہیں۔

 

اسی دن ایک الگ واقعہ میں، اتر پردیش کے مہوبہ ضلع میں درگا مورتی وسرجن جلوس کے دوران تصادم ہوا۔ تصادم میں  دو گروپ شامل تھے۔ مقامی پولیس کے مطابق ضلع کے سری نگر علاقے میں حالات کو تیزی سے قابو میں لایا گیا اور تین افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔

مبینہ طور پر یہ جھڑپ اس وقت ہوئی جب جلوس سری نگر کے علاقے سے گزر رہا تھا، اور شرکا ایک دوسرے پر رنگین پاؤڈر، جسے ’گلال‘ کہا جاتا ہے، پھینک رہے تھے۔ دوسری کمیونٹی کا ایک رکن غیر ارادی طور پر رنگین پاؤڈر سے متاثر ہوا، جس کی وجہ سے اعتراض اور جھگڑا ہوا۔

 

مہوبہ کی پولیس سپرنٹنڈنٹ اپرنا گپتا نے یقین دلایا کہ امن و امان کا کوئی اہم مسئلہ نہیں ہے اور اس معاملے کو حل کرنے کے لیے قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ جلوس بعد میں پرامن طور پر جاری رہا، اور مقررہ وقت کے مطابق درگا کی مورتی کا وسرجن کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button