این آر آئی

نئی منزلوں کے متلاشیان کا نیا ہدف کرکیہ

ریاض ۔ کے این واصف
اپنے وطن یا خلیجی ممالک میں برسر کار افراد کی نگاہیں اب ترکی کی طرف ہیں وہ متمول افراد جو سرمایہ مشغول کرکے کسی نئے ملک مین مین مستقل طور پر رہائش پذیر ہونے کے خوہش مند ہین وہ ترکی منتقل ہورہے ہیں۔ یہ رجحان سعودی عرب میں بھی پروان چڑھ رہا ہے۔ بتایا گیا کہ ترکی میں مکان خریدنے پر وہاں کا اقامہ یا Resident permit حاصل ہوجاتا ہےاور وہاں کم سرمایہ مین مکان بھی دستیاب ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگ تیزی سے نقل مکانی کررہے ہیں۔
بتایا گیا کہ اب ہندوستان مین بھی ریئل اسٹیٹ ڈیلرز بھی ترکیہ منتقلی میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ سعودی عرب سے این آر آئیز کے رجحان کو دیکھتے ہوئے ڈیولپمنٹ کمپنیاں سعودی کا رخ بھی کر رہی ہیں۔ اس سلسلہ میں ان دنون “ہاشمی گروپ” نامی ایک کمپنی مملکت کے دورے پر ہے جو بڑے شہروں میں کمیونٹی سے اجتماعی ملاقاتیں کرہی ہیں۔ ہاشمی گروپ نے “ورلڈ بزنس گروپ” (WBG)ریاض کے تعاون سے جمعرات کی شب ایک بڑے کمیونٹی گروپ سے ملاقات کی اور ترکی میں سرمایہ کاری کے موقع اور امکانات پر تفصیلات پیش کیں۔
ابتدُاُ میں ڈاکٹر اشرف علی نے مہمانون کا خیرمقدم کیا اور WBG کے چیرمین انجینئر شکیل نے اپنے گروپ اور اس کی کاردگی پر روشنی ڈالی۔ جس کے بعد ہاشمی گروپ کے چیرمین و بانی تجمل حسین اور ان شریک عزیر محمد نے ترکی کی قومیت حاصل کرنے اور وہاں سرمایہ کاری کے موقع پر تفصیلات پیش کیں۔ انھوں نے بتایا کہ ترکی نہ صرف ایک خوبصورت ملک ہے بلکہ جغرافیائی طور اس کا محل وقوع بھی بہترین ہے اور فی الحال یہاں کم سرمایہ میں جائیداد خریدنا آسان ہے۔
انھون نے بتایا کہ ترکی میں تعمیرات، مینوفکچرنگ، انڈسٹری، اگریکلچر، فوڈ وغیرہ جیسے شعبہ جات میں سرمایہ کے لئے ترکی حکومت کا رویہ بھی ہمت افزا ہے۔ مستقبل قریب میں تیل اور گیس کے ذخائر سے ترکی کی معیشت کو استحکام بھی حاصل ہوگا۔ ترکی میں افرادی قوت کی بھی کمی نہیں یہاں اعلی معیار کے تعلیمی ادارے بھی قائم ہیں۔ عزیر نے بتایا کہ پرامن ملک ترکی میں ہاشمی گروپ کے بہت سے بڑے پروجکٹس کام کررہے ہیں۔ ترکی میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھنے والے ہاشمی گروپ سے جڑ سکتے ہیں یا ان سے اس سلسلہ میں درکار معلومات اور رہنمائی بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ ہاشمی گروپ کے ساتھ موجود ترکی کے ڈائریکٹر ٹوازم علی اوچار نے بھی اس میٹنگ سے خطاب کیا اور شعبہ سیاحت میں سرمایہ کاری کے موقع پر معلومات فراہم کیں۔ آخر میں عزیر محمد نے ورلڈ بزنس گروپ اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button