نیشنل

ممبئی ہائی کورٹ کے جج نے کورٹ ہال میں ہی اپنے استعفی کا کردیا اعلان _ کورٹ ہال میں موجود وکلا اور عدالتی عملہ حیرت زدہ

ممبئی _ 4 اگست ( اردولیکس ڈیسک) ممبئی ہائی کورٹ کے ایک جج نے کورٹ ہال میں ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے اچانک  اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کردیا۔

 

اس اعلان نے کمرہ عدالت میں موجود افراد کو حیران کر دیا۔ بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے جج جسٹس روہت دیو نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے یہ بیان ناگپور میں ممبئی ہائی کورٹ بنچ کے کمرہ عدالت میں دیا، اس وقت وہاں موجود ایک وکیل نے یہ بات بتائی۔ وکیل نے کہا کہ جسٹس روہت دیو نے کہا کہ عزت نفس پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

 

جسٹس روہت دیو نے عدالت میں استعفی کا اعلان کرتے ہوئے کورٹ ہال میں موجود وکلا اور عدالتی عملہ سے مخاطب کیا انہوں نے کہا کہ میں آپ سب سے معذرت خواہ ہوں۔ میں نے کئی بار آپ پر اپنا غصہ ظاہر کیا ہے۔ میں نے یہ آپ کو تکلیف دینے کے لیے نہیں کیا، میں نے یہ آپ کو بہتر بنانے کے لیے کہا تھا ۔ آپ سب میرے خاندان کے افراد جیسے ہیں  مجھے معاف کر دیں ۔  میں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ میں اپنی عزت نفس کے خلاف کام نہیں کر سکتا۔ آپ سب کو سخت محنت کرنی ہوگی۔

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس روہت دیو نے بتایا کیا کہ انہوں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

 

بتایا گیا ہے کہ پچھلے سال جسٹس روہت دیو نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر سائی بابا کو بری کر دیا تھا، جنہیں ماؤنوازوں سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر عائد عمر قید کی سزا ختم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے فیصلے کو روک دیا۔

 

اس کے علاوہ جسٹس روہت دیو نے گزشتہ ہفتے ناگپور-ممبئی سمرودھی ایکسپریس وے سے متعلق 3 جنوری کو مہاراشٹر حکومت کی قرارداد پر بھی روک لگا دی تھی۔ انہوں نے 2016 تک مہاراشٹر کے ایڈوکیٹ جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں اور 2017 میں بمبئی ہائی کورٹ کے جج کے طور پر مقرر ہوئے۔ جسٹس روہت دیو کی مدت دسمبر 2025 میں ختم ہو جائے گی۔ تاہم، انہوں نے دو سال قبل اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button