جنرل نیوز
کرناٹکا چلڈرنس اردو اکادمی کے تحت گلشن زبیدہ میں ادب، سائنس، اور ریاضی کے موضوع پر ایک نشست
سائنس اور ریاضی ہماری وراثت ہے، الجبرا تو نام ہی سے لگتا ہے کہ ہمارے پرکھو ں کی دین ہے- ڈاکٹر حافظؔکرناٹکی
19 نومبر 2022 کو کرناٹکا چلڈرنس اردو اکادمی کے پروگرام بچوں میں تعلیم اور زبان و ادب کے فروغ کی کوشش کے تحت گلشن زبیدہ میں ڈاکٹر حافظؔکرناٹکی کی صدارت میں بچہ، بچوں کا ادب اور سائنس و ریاضی کی اہمیت پر ایک بامعنیٰ نشست کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام میں جناب انیس الرّحمان صاحب، انجنیر محمد شعیب صاحب، ڈاکٹر آفاق عالم صدیقی، مولانا اظہر الدّین ازہر ندوی اور ریاضی و سائنس کے اساتذہ کے علاوہ کثیر تعداد میں اساتذہ اور طلبا و طالبات نے شرکت کی۔
ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ بچوں کا ادب صرف معمول کے مطابق نظمیں، غزلیں اور کہانیاں لکھنے اور پڑھنے کا نام نہیں ہے، آج کا دور سائنس اور ٹیکنالوجی اور ریاضی کا دور ہے، اس لیے یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ بچوں میں سائنس اور ریاضی سے رغبت پیدا کرنے والی چیزیں لکھی جائیں اور بچوں کو بتایا جائے کہ سائنس اور ریاضی ہماری وراثت ہے۔ آج سائنس اور ریاضی کی بلند و بالا عمارت جن بنیادوں پر کھڑی ہے اسے ہمارے اکابر اور اسلاف نے کھڑا کیا ہے۔ بچوں کو یہ بات ذہن نشین کرانے کی ضرورت ہے کہ کیمسٹری کی بنیاد ہمارے اسلاف جابر بن حیان نے ڈالی۔ جغرافیہ کو ابوریحان البیرونی نے متعارف کرایا۔ آج کے زمانے کو فائبر کا زمانہ کہا جاتا ہے۔ فائبر کو سب سے پہلے ابن الہشیم نے متعارف کرایا۔ اسی طرح بہت ساری ایجادیں ایسی ہیں اور بہت ساری دریافتیں ایسی ہیں جن کا سہرا مسلم سائنسدانوں اور ریاضی دانوں کے سربندھتا ہے۔ الجبرا تو نام سے ہی لگتا ہے کہ ہمارے پرکھوں کی ایجاد ہے۔ اسی طرح عمر خیام، رازی، سب کے سب سائنس اور ریاضی کے عالم اور بنیاد گذار تھے۔ انہوں نے بچوں کو مخاطب کرکے کہا کہ بچوں یاد رکھیے علم مومن کی میراث ہے اور اسے حاصل کرنا ہم سبھوں کا فریضہ ہے۔ زبان و ادب کا علم ضروری ہے مگر اس زبان اور ادب کو زمانے کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنا چاہیے۔ بچوں کے ادب کو سائنس اور ریاضی کی نئی روشنی کے ساتھ آگے قدم بڑھانا چاہیے۔ انہوں نے اخیر میں یہ بھی کہا کہ آج کے زمانے میں بھی سائنس اور ریاضی کا سب سے معتبر ماڈل ہمارے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام تھے، ہیں، اور ہمیشہ رہیں گے۔ ہمیں اپنے ان
بڑوں کی وراثت کو نہ صرف یہ کہ سنبھالنا ہے بلکہ آگے لے کر جانا ہے۔
ڈاکٹر آفاق عالم صدیقی نے کہا کہ میں کئی بار بول چکا ہوں کہ دنیا کا سارا علم زبان اور ریاضی کے ستونوں پر کھڑا ہے۔ جو لوگ زبان اور ریاضی میں مہارت حاصل کرلیتے ہیں ان کے لیے سائنس اور دنیا کا سارا علم آسان ہوجاتا ہے۔ اس لیے یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ آپ سبھی طلبا زبان، ریاضی اور سائنس میں مہارت حاصل کریں۔ اگر آج آپ بچوں کو پرانے زمانے کی کہانیاں سنائیں گے جن میں سائنس کا کوئی عمل دخل نہ ہو تو یقین جانیے کہ اسے کوئی بچہ دلچسپی سے نہیں سنے گا۔ ریاضی کی بنیاد و نہاد اور اس کی مبادیات کی روشنی کے بغیر آپ کوئی تقریر یا تحریر پیش کریں گے تو وہ بے اثر ہوگی۔ اس لیے یہ بے حد ضروری ہے کہ آپ سبھی طلبا اور طالبات جدید سے جدید ترین معلومات، سائنسی ایجادات اور ریاضی کے کمالات سے نہ صرف یہ کہ واقف ہوں بلکہ ان پردسترس حاصل کرنے کی کوشش کریں اور اپنی زبان کے حسن و وقار کو بھی بحال رکھیں۔
جناب انیس الرّحمان صاحب نے کہا کہ؛ ہمارا ادارہ سچ پوچھیے تو ادب اور جدید علوم کا خوب صورت مرکز اور سنگم ہے۔ یہاں جتنی توجہ زبان اور اخلاقی تربیت پر دی جاتی ہے اتنی ہی توجہ بلکہ اس سے زیادہ توجہ سائنس، ریاضی، جغرافیہ اور دوسرے مضامین پر بھی دی جاتی ہے۔ بچوں کے ادب کا مجھے زیادہ علم تو نہیں ہے، مگر میں سمجھتا ہوں کہ سائنس کی نئی ایجادات، ریاضی کے حیرت انگیز کمالات، جغرافیائی صورت حالات پر بہت معلوماتی او دلچسپ کہانیاں لکھی جاسکتی ہیں۔ جس سے بچوں کے ذوق کی تسکین بھی ہوگی اور ان کی معلومات میں اضافہ بھی ہوگا۔ سب سے بڑی بات یہ کہ بچوں میں ان مضامین کے پڑھنے کا شوق پیدا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں آپ یقین جانیے کہ اگر آج آپ سائنس اور ریاضی کے میدان میں پیچھے رہ جائیں گے اور آپ کی زبان کمزور ہوگی تو آپ زندگی میں زیادہ ترقی نہیں کر سکیں گے۔ اس لیے خوب پڑھیے۔
مولانا اظہر الدّین ازہر ندوی نے کہا کہ اسلام دنیا کا واحد مذہب ہے جو علم کے حصول پر زور دیتا ہے اور آپ یقین جانیے کہ علم کی تقسیم سراسر غلط ہے۔ وہ عالم کہلانے کا حقدار نہیں ہو سکتا ہے جو زمانے میں رائج علوم سے واقف نہ ہو، اور اب تک کی گفتگو سے واضح ہو چکا ہے کہ کوئی بھی علم ریاضی اور سائنس کے بغیر پایہ تکمیل کو نہیں پہونچتی ہے۔ ریاضی کے بغیر تو کوئی مفتی وراثت کی تقسیم کا فتویٰ بھی درست انداز میں نہیں دے سکتا ہے۔ اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ آپ سبھی طلبا اور طالبات نئی تعلیم کی روشنی سے اپنی زبان اور اپنے ادب کے ساتھ ساتھ اپنی قوم و ملّت کے مستقبل کو روشن بنائیں۔
انجنیر محمد شعیب نے کہا کہ علم کسی حد کی پابندنہیں ہوتی ہے۔ دنیا میں ایسے بہت سارے سائنس دان، اور ریاضی دان گذرے ہیں جنہوں نے ادب میں بھی بڑا نام کمایا۔ بلکہ سچ تو یہ ہے کہ وہ جو بڑے ادیب، دانشور، اور عالم کہلائے تو اس لیے کہ وہ اپنے زمانے کے سائنسی علوم، ریاضی، نجوم، اور دوسرے سارے علوم پر دسترس رکھتے تھے۔ اس لیے آج آپ سبھی طلبا اور طالبات اپنے آپ سے عہد کر لیجئے کہ آپ جدید سے جدید ترین علوم کے حصول میں ہر ممکن کوشش کریں گے۔ اور سائنس و ریاضی کی نئی روشنی کے ساتھ اپنے علمی سرمائے میں اضافہ کریں گے۔
اس جلسے کا افتتاح ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی نے ایک تجربا تی سائنسی آلے کی نمائش سے کیا۔ جلسے کی نظامت کے فرائض اسکول کی طالبات نے اداکیے۔ مہمانوں کا استقبال اسکول کے طالب علم مطیع الرّحمن نے انگریزی میں کیا اس مختصر جلسے کی خاص بات یہ رہی کہ اس موقع سے کئی طلبا اور طالبات نے سائنس اور ادب، بچوں کا ادب اور ریاضی اور تعلیم میں سائنس و ریاضی کی اہمیت، وغیرہ پر خوب صورت مضامین اور مقالے پڑھے۔ جلسے کا آغاز تلاوت کلام پاک اور حمد و نعت سے ہوا۔ اور جلسے کا اختتام ہائی اسکول کے ریاضی کے استاد جناب قاضی ریا ض صاحب کے شکریہ سے ہوا۔