ایجوکیشن

استاذ کا پیشہ پیغمبرانہ پیش ہے اساتذہ ومعلمات کماحقہ اس کا حق اداکریں

 تلنگانہ ریسڈینشل اسکول وکالج کے اساتذہ سے خطاب

عبدالقیوم شاکر القاسمی

جنرل سکریٹری جمعیة علماء

ضلع نظام آباد تلنگانہ

9505057866

آج بتاریخ 26/نومبر 2022بروز ہفتہ بعد نماز ظہر ناگارام گورنمنٹ کالج نظام آباد میں منعقدہ یک روزہ تربیتی پروگرام براے عربی واردومعلمین ومعلمات میں شرکت ہوی پرنسپال عبدالبصیر نے تمام تر تفصیلات اورمقصد اجلاس سے واقف کروایا نیز طلباء وطالبات کی تعلیمی وتربیتی ذمہ داریوں کو اساتذہ کو کس طرح ادا کریں اس حوالہ سے چند باتیں ذکرکرنے کس حکم دیا راقم الحروف نے اس موقع کو غنیمت سمجھتے ہوے بنام خدا قرآن وحدیث کی روشنی میں پیش کیں جو افادہ عام کی غرض سے شائع کےء جارہے اس نیت سے کہ اللہ پاک سننے والوں کی برکت وخلوص سے کہنے والے کو بھی توفیق عمل دے

اساتذہ کرام کو یہ بات مستحضر ہونی چاہیے کہ استاذی اورمعلم کا پیشہ پیغمبرانہ پیشہ اور ذمہ داری ہے باری تعالی نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو معلم اوراستاذ بناکر مبعوث فرمایا وہ ساری انسانیت کا درد اپنے دل میں لے کر انسانیت کی بھلای ونجات کی فکر فرماتے تھے راتوں کو جاگنا دن میں تبیلغ دین واحقاق حق کی عظیم ذمہ داری کو ادا کرنا خلوت وجلوت میں امت کے لےء رونا اوربلکنا محض اپنی امت کی راہ ہدایت کو پانے اورجمے رہنے کےلےء شب وروز تگ ودو کرنا یہ ساری کی ساری باتیں اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ ایک معلم کو کس طرح اپنے ماتحت رہنے اور تربیت وعلم حاصل کرنے والے طلباء وطالبات کی جستجو اورفکر کرنا چاہیے رسول عربی نے فرمایا *انما بعثت معلما* مجھے معلم اوراستاذ بناکر بھیجا ہے تو ہمیں بھی اس پیشہ کی عزت وعظمت کو سمجھنے کی ضرورت ہے استاد خواہ اردو زبان کا ہوں یا عربی اورقرآن پڑھانے والا ہر ایک کو اس منصب کی قدردانی کرتے ہوے اپنی ذمہ داری کو بحسن وخوبی انجام دینا چاہیے نیز یہ منصب ہمارے لےء باری تعالی کی جانب سے ایک نعمت تصور کرتے ہوے اس پر شکر بجالانے کا بھی اہتمام کرنا چاہیے تاکہ مزید اللہ کی طرف سے اس صلاحیت میں زیادتی اور نکھار پیدا ہوں

اساتذہ کو چاہیے کہ اپنے پاس علم حاصل کرنے اورتربیت لینے والے طلباء وطالبات کی بھی قددانی کریں اوران کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کی فکر کریں اچھی سے اچھی تدبیریں اورترکبیں سونچیں کہ ہم ان طلباء کو اپنے مقصد میں کیسے کامیاب کرسکتے ہیں ان کے دلوں میں علم کی عظمت اورقدر کیسے جماسکتے ہیں

نیز طلباء کو بار بار اپنے اوقات کی حفاظت اورقدر دانی کی تاکید ونصیحت کرتے رہیں تاکہ آج کے یہ نوجوان کل ملک وملت کے معمار اور انسانیت کے لےء آج اپنے ہاتھوں میں مستقبل لےء بیٹھے ہیں ان کے اوقات کا صحیح استعمال ہوں درس وتدریس اور تعلیم وتعلم میں یکسوی پیدا ہوں اوراس بات سے واقف کرائیں کہ وقت زندگی کا دوسرا نام ہے جس نے وقت کی قدرکی دنیا نے اس کی قدردانی کی جس نے اوقات کا تحفظ وصحیح استعمال نہیں کیا دنیا بھی ایسے لوگوں کو یکسر فراموش کرگئ

ساتھ ساتھ استاذ کو چاہیے کہ وہ اپنے طلباء وطالبات کو علوم وفنون میں مہارت تامہ اورفنون میں کمال پیدا کرنے کی ترغیب دیتے رہیں اوراچھے کام اور عمدہ تعلیمی واخلاقی مظاہرہ کرنے والوں کی ہمت افزای وحوصلہ نمای بھی کریں تاکہ ان میں مزید آگے بڑھنے کا شوق وذوق پیدا ہوں

تعلیم کے ساتھ ساتھ اساتذہ کو چاہیے کہ وہ طلباء کی اخلاقیات کی بھی تعمیر کریں چونکہ علم آجاے اوراخلاق نہ آئیں تو یہ انسان کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا اصل چیز ہے اخلاقیات کا درست ہونا اسی لےء اللہ کے نبی نے فرمایا تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو عمدہ اخلاق والاہے روایات میں آتا ہیکہ انسان کے نامہ اعمال میں سب سے زیادہ وزنی اس کے اپنے اخلاق ہوں گے اسی طرح اساتذہ چونکہ باپ کا درجہ رکھتے ہیں تو ہر استاد کو بچوں کے اخلاقیات کی جس قدرفکرہوتی ہے اس سے کہیں زیادہ استاد کو دکر کرنا چاہیے حضور علیہ السلام نے فرمایا کہ کسی باپ نے اپنی اولاد کو حسن اخلاق اورادب حسن سے بہےر کوی تحفہ نہیں دیا یعنی اس سے بہتر اور کوی چیز ہم اپنی اولاد کو نہیں دے سکتے ہیں استاذ خود بھی بااخلاق وباکردار بنے اور بچوں کے بھی اخلاقیات پر توجہ دیں

اساتذہ ومعلمات کو چاہیے کہ وہ اپنی اس ذمہ داری کو سمجھیں کہ دینی اعتبار سے یہ طلباء ہمارے پاس ایک امانت ہے ان کی حق تلفی ہمارے لےء مواخذہ کا سبب بن سکتاہے نیز اس امانت کے بارہ میں باری تعالی ہم سے باز پرس بھی فرمائیں گے ہم اپنے اوقات اور طلباء کےاوقات کی بھی قدرکریں

اخیر میں یہ بات کہتا ہوں کہ ہم اپنے آپ کو مثالی استاذ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو معیار بنائیں اور خدمت دین وعلم میں پوعی سنجیدگی اور امانت داری کے ساتھ لگے رہیں ان شاء اللہ بہتر سے بہتر نتائج ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ پائیں گے ورنہ پھر وہی کف افسوس ملنا پڑے ساری محنتیں رائیگاں جائِیں گی اللہ پاک ہم سب کو اخلاص واستقامت کے ساتھ اس عظیم ذمہ داری کو نبھانے کی توفیق دے اور حق تلفی سے ہماری حفاظت فرماے

آمین بجاہ سید المرسلین

 

متعلقہ خبریں

Back to top button