نیشنل

بی جے پی لیڈرکی بیٹی کے ساتھ مسلم نوجوان کی شادی منسوخ۔ شدید مخالفت کے بعد لیا گیا فیصلہ

نئی دہلی : شدید مخالفت کےبعد بی جے پی لیڈر کی مسلم نوجوان کے ساتھ شادی منسوخ کردی گئی۔ واضح رہے کہ اتراکھنڈ پوڑی میونسپلٹی کے چیئرمین یشپال بینام کی بیٹی کی شادی 28 مئی کو ایک مسلم نوجوان کے ساتھ طئے پائی تھی جسے منسوخ کر دیا گیا ہے۔ یہ شادی ٹوئٹر اور فیس بک پریہ شادی بحث کا موضوع بن گئی تھی اورنفرت کا طوفان کھڑا کردیا گیا تھا۔ سابق ایم ایل اے نے کہا کہ بیٹی کی خوشی کے لیے انہوں نے مسلم نوجوان سے شادی کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی لیکن سوشل میڈیا اور مقامی سطح پر آنے والے ردعمل کو دیکھتے ہوئے فی الحال شادی کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

 

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ جو ماحول بنایا گیا ہے اسے دیکھتے ہوئے دونوں خاندانوں نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ عوامی نمائندہ ہونے کے ناطے پولیس کی سیکوریٹی میں شادی کرانا مناسب نہیں ہے۔ اسی لئے شادی منسوخ کردی گئی وہیں دوسری جانب ہونے والے دولہے کے والد رئیس نے 28 شادی کو منسوخ کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی ۔

واضح رہے کہ یشپال بینام کی بیٹی مونیکا اور اتر پردیش کے امیٹھی کے رہنے والے محمد مونس کی شادی کا کارڈ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔ جس کے بعد ہندو تنظیموں وی ایچ پی، بجرنگ دل نے جمعہ کو پوڑی کے کوٹ دوار میں اس شادی کے خلاف احتجاج کیا انہوں نے بینام کا پتلا بھی نذر آتش کیا تھا۔ وشوا ہندو پریشد کے پوڑی کے ضلعی صدر دیپک گوڑ نے اس طرح کی شادی کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا بینام کی بیٹی یا تو اسلام قبول کر لے یا اس کے ہونے والے داماد کو ہندو مذہب قبول کر لینا چاہیے۔قبل ازیں بی جے پی لیڈر کی جانب سے شادی کے سلسلے میں کی گئی بات چیت کا آڈیو سوشل پر وائرل ہوگیا جس میں سنا جاسکتا ہے وہ کیا کہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button