نیشنل

بیرسٹر اویسی اترپردیش کے ہاپوڑ عدالت میں پیش_ پولیس ہوگئی چوکس

نئی دہلی _ 16 اکتوبر ( اردولیکس ڈیسک) صدر  کل  ہند مجلس اتحادالمسلمین اور حیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی چہارشنبہ کو اترپردیش کے ہاپوڑ میں ایک مقدمے میں گواہی دینے کے لیے پہنچے۔ ہاپوڑ کی عدالت میں رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی جج کے سامنے پیش ہوئے۔

 

واضح رہے کہ 2022 کے دوران اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے دوران حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی پر دہلی-لکھنؤ نیشنل ہائی وے  پر حملہ ہوا تھا۔ بیرسٹر اویسی   انتخابی مہم ختم کرکے دہلی واپس جا رہے تھے، تبھی چھجارسی ٹول پلازہ پر ان کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی

 

اس حملے کے دوران ملزمین نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے چار ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ اسی مقدمے میں گواہی دینے کے لیے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی ہاپوڑ کی عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ جیسے ہی اسد الدین اویسی کے ہاپوڑ عدالت آنے کی اطلاع ملی، پولیس اور انتظامیہ مکمل طور پر الرٹ ہو گئے۔

 

ہاپوڑ عدالت کے احاطے کے اندر اور باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔  اسد الدین اویسی تقریباً 11 بجے ہاپوڑ کی عدالت میں پہنچے۔ اس دوران چاروں ملزمین کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

 

ملزمان میں سے ایک، سچن، نے میڈیا سے بات چیت کی۔ سچن نے کہا کہ اس پر اسد الدین اویسی پر حملہ کرنے کا الزام ہے۔ اس نے بتایا کہ اس مقدمے میں گواہی جاری ہے اور فیصلے میں ابھی وقت لگے گا۔

 

 

اسد الدین اویسی پر فائرنگ کرنے والے ملزم سچن نے مخصوص طبقے کو تشدد پر اکسانے والا بیان دیا۔ اس نے کہا  کہ "ہم ملک کی عوام اور ہندوؤں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اب جارحانہ ہونا پڑے گا۔”

 

ملزم سچن نے کہا کہ بھگوان شری رام، پرشورام جی، اور شری کرشن کو بھی جارحانہ ہونا پڑا تھا۔ بغیر جارحانہ ہوئے آپ اپنے دھرم کو مضبوط نہیں کر سکتے۔” اس نے مزید کہا، "جتنا آپ جارحانہ ہوں گے، اتنا ہی آپ اپنے دھرم کو مضبوط بنا سکیں گے۔”

متعلقہ خبریں

Back to top button