حیدرآباد – بنگلورو بس حادثہ ؛ 41 مسافروں میں محمد خضر بھی شامل
حیدرآباد سے بنگلورو جا رہی کاویری ٹراویلز کی بس کرنول ضلع کے چننا تیکورو کے قریب خوفناک آگ کی لپیٹ میں آگئی۔ اس حادثے میں اب تک 19 مسافروں کی جلی ہوئی نعشیں برآمد ہو چکی ہیں،
جب کہ 19 افراد کو محفوظ طور پر باہر نکالا گیا۔ حکام کے مطابق حادثے کے وقت بس میں کل 41 مسافر سوار تھے۔ان میں 51 سالہ محمد خضر بھی شامل تھے مرنے والوں اور زخمیوں میں کئی افراد کا تعلق حیدرآباد سے بھی بتایا جا رہا ہے۔
یہ بس جمعرات کی رات تقریباً 9:30 بجے پٹن چیرو سے روانہ ہوئی تھی۔ سورارم کے رہنے والے گن سائی (33) اور پرشانت (32) اسی بس میں سوار ہوئے تھے۔ گن سائی محفوظ بچ گئے جبکہ پرشانت کے فون کا جواب نہ ملنے پر خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ فوت ہوگئے ہوں گے۔
جے این ٹی یو کے قریب تین مسافروں نے بس میں سوار ہوئے تھے جن میں رام ریڈی محفوظ رہے، مگر دھاتری اور امیت کمار کے فون بند آرہے ہیں۔ نظام پیٹ سے سوار ہونے والے ہرش کا فون بھی بند بتایا گیا ہے۔ بہادر پلی سے سبرامنیم نامی شخص بس میں سوار ہوئے تھے، وہ خیریت سے ہیں۔
گنڈی مائی سماں کے قریب سوار ہونے والے ستیہ نارائن کا فون بند آرہا ہے۔ چنتل سے سوار ہونے والے وینو کا رابطہ بھی منقطع ہے۔ گولی دوڈّی کے شیو (24) اور حیات نگر کے نوین کمار (26) محفوظ طور پر بچ گئے۔
بس میں سوار مسافروں میں شامل نام درج ذیل ہیں:
اشوین ریڈی (36)، جے دھاتری (27)، کیرتی (30)، پنکج (28)، یوون شنکر راجو (22)، ترن (27)، آکاش (31)، گری راؤ (18)، سائی (33)، گنیش (30)، جینت پشواہا (27)، پلوا من بیبی (64)، کشور کمار (41)، رمیش (30)، انوشا (22)، محمد خضر (51)، دیپک کمار (24)، انڈوج نوین کمار (26)، پرشانت (32)، ایم ستیہ نارائن (28)، میگھ ناتھ (25)، وینو (33)، چریتھ (21)، چندنا منگ (23)، سندھیارانی (43)، گلوریا ایلس شیام (28)، سوریہ (24)، ہاریکا (30)، سری ہرشا (24)، شیو (24)، سرینواس ریڈی (40)، سبرامنیم (26)، کے. اشوک (27)، ایم جی راماریڈی (50)، اماپتی (32)، امرت کمار (18)، وینو گوپال ریڈی (24)، رمیش اور اس کے تین گھر والے۔
بس میں 39 بالغ افراد اور دو بچے شامل تھے۔ جس میں دو ڈرائیور بھی شامل ہیں
حیدرآباد سے بنگلور جانے والی بس میں بھیانک آگ، 20 سے زائد ہلاک



