تلنگانہ کا قیام کے سی آر کی جدوجہد کا نتیجہ – چیف منسٹر بی جے پی کے ایجنڈہ پر عمل پیرا۔محمد ظہیرالدین ثمر کا الزام

حیدرآباد۔28نومبر(پریس نوٹ) سابق رکن حج کمیٹی و سینئربی آر ایس لیڈرظہیرالدین ثمر نے ریاست کی عوام خاص کر اقلیتوں پر زور دیا کہ وہ 29نومبر کوبی آر ایس کے دیکشا دیوس میں جوق در جوق شرکریں تاکہ حکومت کو معلوم ہوجائے کہ کانگریس کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف عوام متحد ہے
اور کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کےلئے بی آر ایس سربراہ کے سی آر نے اپنی زندگی کو خطرہ میں ڈالتے ہوئے 15سال قبل یعنی 29 نومبر 2009 کو دیکشا دیوس کے نام سے مرن برت کا آغاز کیا تھااور کہا کہ کے سی آر کے دیکشا دیوس سے ملک بھرمیں ہلچل کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے مرکزی حکومت پر دباو¿ ڈالتے ہوئے پارلیمنٹ میںتلنگانہ کے مسئلہ کوموضوع بحث بنایا تھا
جس کے نتیجہ میں تلنگانہ کا قیام عمل میں آیا اور کہا کہ تلنگانہ کے قیام کےلئے کے سی آر کی جدوجہد کو عوام ہمیشہ یاد رکھے گی۔ محمد ظہیرالدین ثمر نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی بی جے پی کے ایجنڈہ پر عمل کرتے ہوئے ایک مسلم نمائندہ کو اپنی کابینہ شامل نہیں کررہے ہیں اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود کےلئے ٹھوس اقدامات کرنے میں بھی ناکام رہے
جس کی ماضی میں کوئی نظیرنہیں ملتی اس کے باوجود اقلیتی قائدین و کارکنوں کی کانگریس سے وابستگی تعجب خیز ہے۔ بی آر ایس لیڈرنے کہا کہ کانگریس کے 11ماہ کا جشن اقلیتوں کےلئے یوم سیاہ ہوگا کیوں کہ ریونت ریڈی کی اقلیت دشمنی کے سبب کسی بھی مسلم نمائندہ کو کابینہ میں جگہ نہیں ملی اورکہا کہ تلنگانہ میں کانگریس حکومت ہر محاذ پر ناکام ہوچکی ہے اس کے باوجود وہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کےلئے 11 ماہ کے جشن کے نام پر بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راو اوردیگر قائدین پربے جا تنقیدوں کے ایک نکاتی ایجنڈہ پر عمل کررہے ہیں
جس کو عوام بھی اچھی طرح جانتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کا ایک سالہ دور اقتدارتاریکی بھرا پڑا ہے جس نے صرف وعدوں کے ذریعہ عوام کو خوش کیا جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی میں عوام کے لئے کچھ کرنے کی صلاحیت تو نہیں ہے لیکن ناچ نہ آئے آنگن تیڑا کی کہاوت کے مطابق صرف سابق بی آر ایس حکومت کے ترقیاتی کاموں پر تنقید کو اپنا مقصد بنالیا ہے
کیوںکہ ریونت ریڈی خود بھی تلنگانہ کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود سے کوئی دلچسپی نہیں رکھتے اور کہا کہ عوام کا غریب طبقہ اور ضعیف و معذورافراد اپنی دوائیوں و علاج معالجہ کے لئے وقت پر وظائف نہ ملنے کی وجہ سے پریشان ہیں جب کہ کے سی آر کی زیر قیادت بی آر ایس دور حکومت میں ان غریب عوام کو مہینہ اختتام سے پہلے وظائف جاری کئے جاتے تھے تاکہ وہ اپنی ضروریات کو پورا کرسکیں۔