ریاض میٹرو کا آغاز – دنیا کے بڑے پروجیکٹس میں سے ایک، عملے میں 50 فیصد خواتین
ریاض ۔ کے این واصف
ریاض مٹرو کی چند لائنز عوام کے لئے کھولدی گئی ہین۔ ریاض رائل کمیشن کے سی ای او ابراہیم السلطان کا کہنا ہے ریاض میٹرو میں 6500 سعودی اہلکارو ں کو تعینات کیا گیا ہے جن میں 50 فیصد خواتین شامل ہیں۔ الاخباریہ کے مطابق رائل کمیشن کے سی ای او کا کہنا تھا ریاض میٹرو اب تعمیراتی مرحلے سے نکل کر آپریشنل اسٹیج میں آگئی ہے۔
منصوبے پر روز اول سے ہی منظم انداز میں کام کیا گیا جبکہ میٹرو کےلیے کارکنان کی تربیت کا آغاز بھی مختلف مراحل میں مکمل ہوا۔کارکنوں کی تربیت کے حوالے سے انہوں نے کہا ٹریننگ کےلیے مقامی جامعات کا انتخاب کیا گیا جبکہ بیرون ملک سے بھی تربیتی کورسز کرائے گئے جن میں اٹلی، فرانس اور جرمنی شامل ہیں۔
میٹرو کے آپریشن میں سعودائزیشن کا تناسب 35 سے 70 فیصد ہے۔ ریلوے ٹریک کی مجموعی لمبائی 176 کلو میٹر ہے جبکہ 3000 کلو میٹر بسوں کا ٹریک اس کے علاوہ ہے۔ انہوں نے کہا مزید سروسز کا جلد اعلان کیا جائے گا جو عالمی سطح پر اپنی نوعیت کی پہلی ہوں گی۔ انہوں نے میٹرو کے ٹکٹ کے بارے میں بتایا کہ اس کی قیمت کم رکھی گئی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد اسے استعمال کرسکیں۔
اکانومی کلاس کے کرایے 4 ریال سے 140 ریال تک جبکہ فرسٹ کلاس کےلیے 11 ریال سے 250 ریال تک ہوں گے۔