مساجد ، مدارس اور خانقاہیں متعصب طاقتوں کے نشانہ پر
سال حال امتحانات میں جملہ 9078 طلبہ کی شرکت ، 332 طلباء نے حفظ قرآن کی تکمیل کی
مساجد ، مدارس اور خانقاہیں متعصب طاقتوں کے نشانہ پر
سال حال امتحانات میں جملہ 9078 طلبہ کی شرکت ، 332 طلباء نے حفظ قرآن کی تکمیل کی
جامعہ نظامیہ حضرت شیخ الاسلام کے خطوط پر مصروف عمل ، مفکر اسلام مولانا مفتی خلیل احمد اور ڈاکٹر محمد سیف اللہ کا خطاب
حیدر آباد – 2 – دسمبر ۔ ( پریس نوٹ ) ۔ موجودہ زمانہ میں بعض متعصب طاقتیں مساجد ، مدارس اور خانقاہوں کو نشانہ بنارہی ہیں کیونکہ مسلمان بنیادی طور پر ان ہی تین مراکز سے جڑے ہوئے ہیں ۔ اسی طرح قرآن ، صاحب قرآن اور صحابہ و اہمیت کی عظمت کو متاثر کرنے کے لیے بھی سازشیں کی جارہی ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار مفکر اسلام حضرت مولانا مفتی خلیل احمد صاحب امیر جامعہ، جامعہ نظامیہ نے شیخ الاسلام عارف باللہ امام محمد انوار اللہ فاروقی علیہ الرحمہ کے 110 ویں سالانہ عرس شریف کے موقع پر منعقدہ جلسہ تقسیم اسناد و عطاء خلعت و دستار بندی فاضلین و حفاظ کے موقع پر کیا ۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ نظامیہ کا 1292ھ میں جب قیام عمل میں لایا گیا ، یہاں اسلامی حکومت قائم تھی ، وسائل مہیا تھے اور شاہی سر پرستی حاصل تھی اس کے بعد کئی ایک انقلابات آئے حکومتیں تبدیل ہوئیں ، حالات متغیر ہوئے اور رکاوٹیں پیدا ہوگئیں اس کے باوجود جامعہ نظامیہ الحمد للہ قائم رہا اور حضرت شیخ الاسلام علیہ الرحمہ کے منشاء کے مطابق خدمت انجام دے رہا ہے ۔
جامعہ نظامیہ یہ ملک کی عظیم دانشگاہوں میں سے ایک ہے ۔ حضرت امیر جامعہ نظامیہ نے کہا کہ جامعہ سے فارغ التحصیل ہزاروں بلکہ لاکھوں علماء اقطاع عالم میں خدمت انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے علماء و فارغین کو اخلاص نیت کے ساتھ دین کی خدمت کرنے کی تلقین کی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات اور متعصب طاقتوں کی سرگرمیوں سے علماء کو باخبر رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حب نبوی اور قرآن وحدیث کے علاوہ عظمت صحابہ واہلبیت مسلمانوں کا سرمایہ ہے
۔ مخالفین و معترضین ان کو متاثر کرنا چاہتے ہیں جس سے ہمیں چوکنا رہنا چاہئے ۔ مولانا مفتی ڈاکٹر سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ و مفتی جامعہ نظامیہ نے تعلیمی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ جامعہ کو قائم ہوئے 153 سال مکمل ہو چکے ۔ انہوں نے کہا کہ امتحانات سالا نہ منعقدہ ماہ فروری 2024 کے جملہ شریک امیدواروں کی تعداد 9078 رہی ۔ شعبہ دکتو راہ (PhD) میں 11 اسکالرس کو داخلہ دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مولوی تا کامل سال اول و دوم میں شریک امیدواروں کی جملہ تعداد 3141 رہی ۔ 332 طلباء نے حفظ کی تکمیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ ملحقہ مدارس کو سالانہ امداد جاری کی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال کی طرح ملک کی مختلف ریاستوں میں امتحانی سنٹر قائم کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نظامیہ نے سال حال ایک عظیم الشان اقدام کرتے ہوئے چارا ہم شعبوں کی سرگرمیوں کو وسعت بخشی ہے ۔ (۱) شعبہ دار التفسیر ، (۲) شعبہ دارالحدیث ، (۳) فقہ اکیڈیمی ، (۴) ریسرچ سنٹر شعبہ تحقیقات اسلامیہ ۔ ان شعبوں میں چار مدیران اور چار نائب مدیران کا با قاعدہ بذریعہ انٹرو یوتقر عمل میں لایا گیا ہے ۔ امید ہے کہ یہ شعبے علم وفن کے باب میں قابل تحسین کا رنامہ انجام دیں گے اور حضرت بانی جامعہ نظامیہ علیہ الرحمہ کے فیضان علمی کو مزید عام کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ 8 طلباء و طالبات کو امتیازی کامیابی کی بنیاد پر گولڈ میڈلس دیئے گئے جن میں شیخ طاہر بن شیخ منور متعلم کامل الفقہ دوم کو شیخ الاسلام امام محمد انوار اللہ فاروقی علیہ الرحمہ گولڈ میڈل محترم محمد مصلح الدین جاوید کی جانب سے بتوسط بزم طلباء قدیم محبان جامعہ جدہ دیا گیا ۔ سیدہ امۃ المقسط فاطمہ بنت سید صلاح الدین متعلمه کامل الفقہ دوم کو حضرت شاہ ولی اللہ صوفی محدث دہلوی گولڈ میڈل منجانب خانقاہ روضۃ الاصفیا شاہ ولی اللہ محدث دہلوی سکندر آباد دیا گیا ۔ محمد فرحان بن برکت اللہ کامل الفقہ دوم کو حضرت سید شاہ عبد القادر صوفی گولڈ میڈل منجانب خانقاہ روضۃ الاصفیا شاہ ولی اللہ محدث دہلوی سکندر آباد دیا گیا۔
محمد محی الدین ہاشم بن محمد مصباح الدین متعلم کامل الفقہ دوم کو مولانا غلام احمد صاحب علیہ الرحمہ سابق شیخ المعقولات گولڈ میڈل دیا گیا۔ محمد رضا احمد بن محمد شکیل انصاری متعلم کامل الفقہ دوم کو حضرت نصیر القراء المقرى شيخ عبد الرحمن بن محفوظ الحمومی سابق شیخ القراء جامعہ نظامیہ و خطیب اول شاہی مسجد باغ عامہ گولڈ میڈل منجانب مولانا حافظ احسن بن محمد المحمومی و برداران دیا گیا ۔
نیہاں عائشہ خانم بنت فیصل محمد خان متعلمه فاضل سوم کو حضرت سید احمد قادری المخاطب احمد یار جنگ گولڈ میڈل منجانب مولوی سید خلیل احمد قادری صاحب سابق معلم ریاضی جامعہ نظامیہ ، صباء فاطمه بنت سید صابر حسین متعلمہ فاضل سوم کو خطیب الاسلام حضرت الطاف حسین الفاروقی گولڈ میڈل منجانب مولانا حامد حسین حسان فاروقی و بردران، رخسار بیگم بنت محمد محبوب علی متعلمہ فاضل سوم کو نبیرہ خواجہ بندہ نواز حضرت سید شاہ نور اللہ حسینی گولڈ میڈل منجانب ڈاکٹر سید شاہ سمیع اللہ حسینی صاحب سجادہ نشین درگاہ شاہ راج پیٹ، گولڈ میڈلس کا اعلان ہوا
۔ طالبات کو ان کا گولڈ میڈل کلیتہ البنات کے سالانہ جلسہ کے موقع پر دیا جائے گا ۔ مولوی احمد محی الدین خان صاحب معتمد جامعہ نظامیہ نے رپورٹ مالیہ پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نظامیہ کے حسابات آمدنی وخرچ کی آڈٹ چارٹرڈ اکا ؤنٹنٹ سے کروائی جاتی ہے۔ معاونین و چندہ دہندگان کو انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ سے 80 کے تحت ٹیکس میں 50 فیصد رعایت حاصل ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نظامیہ کے کئی ایک تعلیمی پراجکٹس معاونین کے تعاون اور جامعہ کے مملوکہ جائیدادوں کی محدود آمدنی سے تکمیل پاتے ہیں ۔
جامعہ کو سرکاری یا بیرونی آمدنی نہیں ہے ۔ انہوں نے مختلف جائیدادوں کی تعمیر و توسیع اور ترمیم سے متعلق تفصیلات پیش کی ۔ مولانا ڈاکٹر سید احمد غوری صاحب نائب شیخ المعقولات جامعہ نظامیہ نے تذکرہ شیخ الاسلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ نظامیہ کے فارغین التحصیل اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے ملک وملت کے لیے مفید خدمات انجام دیں ۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نظامیہ موجودہ زمانہ کے چیالنجس سے نمٹنے کے لیے اپنے طلباء کو در کار اہلیت فراہم کرتا ہے ۔ انہوں نے شیخ الاسلام حضرت بانی جامعہ کی شخصیت کے آفاقی و عبقری پہلوؤں پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ حضرت شیخ الاسلام کے علم و فضل کو عرب و عجم نے تسلیم کیا ہے ۔
حضرت مولانا مفتی خلیل احمد صاحب امیر جامعہ جامعہ نظامیہ کے دست مبارک سے مجلس اشاعت العلوم جامعہ نظامیہ کے زیراہتمام مطبوعہ کتب کا رسم اجراء انجام دیا ۔ جن میں مجلہ انوار نظامیہ اردو ، مجلۃ الانوار عربی ، انوار الحق ، نصاب اہل خدمات شرعیہ مع تخریص ، مرجع غیب ، مسئلہ فاتحہ ، اربعین حدیث ، زجاجة المصابیح انگریزی شامل ہیں ۔ حضرت محدث دکن ابوالحسنات سید عبداللہ شاہ نقشبندی مجددی قادری رحمۃ اللہ علیہ کے فتوئی منتخب فتوی کا رسم اجراء حضرت مولانا ڈاکٹر ابوالفتح سید شاہ صبغت اللہ نقشبندی قادری نبیرہ حضرت محدث دکن علیہ الرحمہ کے دست مبارک سے انجام پایا ۔ حضرت مولانا ڈاکٹر محمد سیف اللہ صاحب شیخ الجامعہ، جامعہ نظامیہ و شیوخ جامعہ کے ہاتھوں فاضلعین کو خلعت عطا کی گئی
۔ تقسیم اسناد بدست حضرت امیر جامعہ نظامیہ انجام پائے ۔ تقسیم انعامات بدست مولانا ڈاکٹر محمد عبدالمجید صاحب رکن معزز جامعہ نظامیہ انجام پائے ۔ جب کہ گولڈ میڈل مولانا سید شاہ ظہیر الدین علی صوفی صاحب رکن معزز جامعہ نظامیہ کے ہاتھوں تقسیم کئے گئے ۔ محمد فیضان احمد متعلم عالم دوم نے قرات کلام مجید اور محمد حسین متعلم مولوی دوم نے نعت شریف پیش کی ۔ مولوی اسد اللہ خاں بن شریف اللہ خاں متعلم فاضل دوم نے بزبان اردو ، مولوی محمد اعظم کے بن اسلم باشا کے متعلم فاضل دوم نے بزبان عربی اور مولوی سید شاہد قادری بن مولا نا سید شاہ ابوتراب قادری تراب قدیری متعلم فاضل اول نے بزبان انگریزی تقریر کی ۔
مولوی احمد محی الدین خاں صاحب معتمد جامعہ نظامیہ کے شکریہ پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔ آخر میں مولانا سید شاہ نعمت اللہ قادری صاحب کی زیر نگرانی طلباء نے قصیدہ بردہ شریف پڑھا۔ جلسہ میں اراکین مجلس انتظامی جامعہ نظامیہ، شیوخ، نائبین شیوخ ، اساتذہ ، طلباء کے علاوہ طلبائے قدیم ، دانشوران قوم و ملت اور عوام الناس کی کثیر تعداد نے شرکت کی