مانو فاصلاتی طرز پراردومیڈیم میں ہندوستان کا پہلا ایم بی اے پروگرام شروع کرے گی

حیدرآباد، 28اپریل (پریس نوٹ) وکست بھارت 2047@ کے ویژن کو آگے بڑھانے کے مقصد سے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے اس سال فاصلاتی تعلیم کے ذریعے اردو میڈیم میں MBA پروگرام شروع کرنے کے منصوبہ بنایا ہے۔یہ ہندوستان میں پہلی بار ہوگا کہ اردو زبان میں اس طرح کا پروگرام پیش کیا جارہا ہے۔ پروفیسر محمد رضا اللہ خان، ڈائرکٹر، مرکز برائے فاصلاتی و آن لائن تعلیم نے یہ اعلان کیا، وہ ایک روزہ سمپوزیم بعنوان ”وکست بھارت 2027@ ….فاصلاتی اور آن لائن تعلیم کا کردار“ سے مخاطب تھے۔
اس سمپوزیم کا انعقاد مانو ریجنل سینٹر بھوپال نے کستوربا گرلز کالج کے تعاون سے کیا ۔پروفیسر رضا اللہ نے مزید کہا کہ ایم بی اے کے علاوہ سوشل میڈیا جرنلزم میں آن لائن ڈپلومہ بھی متعارف کیا جارہا ہے۔ انہوں نے ایک پائلٹ پرا جیکٹ "مدرسہ کنیکٹ پروگرام” کا بھی اعلان کیا، جس کے تحت 100 مدارس کے طلباءکے لیے چھ ماہ کے انگریزی بولنے والے کورسز کا آغاز کیا جائے گا۔
سمپوزیم کے مہمانِ خصوصی شمیم الدین (آئی اے ایس)، گلوبل سکل پارک کے سابق سینئر ڈائرکٹر نے وکست بھارت 2047@ ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں بڑے پیمانے پر ہنر مندی کے اہم کردار پر زور دیا۔بھوپال کے نائب قاضی مولانا علی قادر حسینی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مدرسہ کے طلباءکی ان کی مضبوط تجزیاتی صلاحیتوں اور محنتی کام کی اخلاقیات کی تعریف کی اور کہا کہ جدید تعلیمی مواقع کے ساتھ وہ مختلف شعبوں میں کمال حاصل کر سکتے ہیں۔ مفتی محمد احمد خان، مفتی اعظم مدھیہ پردیش نے جدید تعلیم کو روایتی مدارس کی تعلیم کے ساتھ مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر اردو میں فاصلاتی اور آن لائن کورسز کے ذریعے۔پروفیسر محمد حلیم خان اور پروفیسر زرغم حیدر نے بھی اس موقع پر اظہار خیال کیا۔
ڈاکٹر محمد احسن، ریجنل ڈائرکٹر، بھوپال ریجنل سنٹر بھی پروگرام کو مخاطب کیا اور مدارس پر زور دیا کہ وہ اپنے طلباءکو وسیع تر تعلیمی مواقع فراہم کرنے کے لیے یونیورسٹی کے پروگراموں سے فائدہ اٹھائیں۔ پروفیسر نوشاد حسین، پرنسپل ،کالج آف ٹیچر ایجوکیشن بھوپال نے کہا کہ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے صرف روایتی تعلیم ہی کافی نہیں ہوگی۔
ڈاکٹر نیتی دتہ،اسسٹنٹ پروفیسر نے اس پروگرام کی نظامت کی اور محمد سادات خان،اسسٹنٹ ریجنل ڈائرکٹر نے کلمات تشکر پیش کیا۔