جرائم و حادثات

برقعہ نہ پہننے پر شوہر نے بیوی اور دو کمسن بیٹیوں کو مار ڈالا – گھر کے صحن میں ہی کردیا تینوں کو دفن

اتر پردیش کے شاملی ضلع میں ایک سنسنی خیز اور دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک شخص نے مبینہ طور پر برقعہ پہننے کے تنازعہ پر اپنی بیوی اور دو کمسن بیٹیوں کو قتل کر کے ان کی نعشیں گھر کے اندر سیپٹک ٹینک میں دفن کر دیں۔

 

پولیس کے مطابق ملزم فاروق نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ اس نے اپنی بیوی طاہرہ اور بڑی بیٹی افرین کو گولی مار کر ہلاک کیا، جبکہ چھوٹی بیٹی شرین کو گلا گھونٹ کر قتل کیا۔ بعد ازاں تینوں نعشوں کو گھر کے صحن میں بیت الخلا کے لیے پہلے سے کھدوائے گئے گڑھے میں دفن کر دیا۔

 

ملزم کے انکشاف کے بعد پولیس نے منگل کی شام کارروائی کرتے ہوئے سیپٹک ٹینک کی کھدائی کی اور تینوں لاشیں برآمد کر لیں۔ یہ واقعہ گڑھی دولت گاؤں میں پیش آیا، جو کاندھلا پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع ہے۔

 

پولیس نے نرشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے روانہ کر دیا ہے جبکہ ملزم کو تحویل میں لے کر مزید تفتیش جاری ہے۔

 

پولیس کے مطابق گڑھی دولت گاؤں کے رہنے والے داؤد کے پانچ بیٹے ہیں، جن میں فاروق تیسرے نمبر پر ہے۔ فاروق ایک ہوٹل میں روٹی بنانے کا کام کرتا تھا اور اپنے والد اور بھائیوں سے الگ ایک مکان میں رہتا تھا۔ اس کے پانچ بچے تھے، جن میں تین بیٹیاں اور دو بیٹے شامل ہیں۔

 

الزام ہے کہ فاروق اپنی بیوی طاہرہ اور بیٹیوں افرین (16) اور شرین (14) سے اسلامی روایات کے مطابق پردے میں رہنے پر زور دیتا تھا، تاہم طاہرہ اس بات پر راضی نہیں تھی۔ اسی مسئلے پر میاں بیوی کے درمیان اکثر جھگڑے ہوتے رہتے تھے۔ فاروق اس صورتحال کو اپنی سماجی بدنامی سمجھتا تھا، جس کے باعث اس کے غصے میں مزید اضافہ ہوتا چلا گیا۔

 

فاروق کی بیوی اور دونوں بیٹیاں گزشتہ 10 دنوں سے لاپتہ تھیں۔ اس دوران فاروق کے والد داؤد نے پولیس کو اطلاع دیتے ہوئے کسی بڑے سانحے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔

 

پولیس نے جب فاروق کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ شروع کی تو وہ مسلسل ٹال مٹول سے کام لیتا رہا، تاہم سخت تفتیش کے دوران وہ ٹوٹ گیا اور اس نے خوفناک انکشافات کر دیے۔

 

پولیس تفتیش میں فاروق نے اعتراف کیا کہ اس کی بیوی اور بیٹیاں بغیر برقعہ گھر سے باہر جایا کرتی تھیں، جو اسے سخت ناگوار گزرتا تھا۔ اس نے بتایا کہ اسی بات کو وہ اپنی توہین اور بدنامی سمجھتا تھا، جس کے بعد اس نے تینوں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

 

فاروق کے مطابق اس نے کیرانہ سے ایک غیر قانونی پستول اور کارتوس خریدے اور گھر کے صحن میں سیپٹک ٹینک کھدوا لیا۔ اس وقت اس کی بیوی طاہرہ اپنے میکے میں تھی، جسے اس نے بہانے سے گھر بلا لیا۔

 

فاروق نے اعتراف کیا کہ 8 دسمبر کی رات اس نے چائے کے بہانے طاہرہ کو جگایا اور گولی مار کر قتل کر دیا۔ گولی کی آواز سن کر دونوں بیٹیاں افرین اور شرین جاگ گئیں۔ اس نے افرین کو بھی گولی مار دی، جبکہ شرین کو گلا گھونٹ کر ہلاک کیا۔

 

پولیس نے ملزم کے اعتراف کے بعد مزید قانونی کارروائی تیز کر دی ہے اور معاملے کی ہر پہلو سے جانچ کی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button