نیشنل

مدھیہ پردیش میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے دو واقعات

بھوپال _ 13 فروری ( اردولیکس ڈیسک) مدھیہ پردیش کے دو مقامات پر فرقہ وارانہ کشیدگی کے واقعات پیش آئے۔ ایک مقام پر کچھ شرپسندوں نے ایک چرچ کو آگ لگا دی۔ یہ واقعہ بی جے پی زیر اقتدار حکومت  مدھیہ پردیش میں پیش آیا۔ نرمداپورم ضلع کے چوکی پورہ گاؤں میں ایک عیسائیوں کا چرچ ہے اس گاوں  میں زیادہ تر قبائلی آباد ہیں۔ اتوار کی آدھی رات کو کچھ نامعلوم افراد اس چرچ میں  کھڑکی کھول کر اندر داخل ہوئے ۔ اندر کی کچھ چیزوں کو آگ لگ گئی۔ کچھ اور چیزیں تباہ ہوگئیں۔ چرچ کی اندرونی دیواروں پر ہندی میں ‘رام’ لکھا ہوا ہے۔ پیر کی صبح مقامی لوگوں کو اس واقعہ کا پتہ چلا اور پولیس میں شکایت درج کرائی۔ جس کے نتیجے میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

 

دوسرا واقعہ پیر کو مدھیہ پردیش کے کھنڈوا میں ایک اور متنازعہ واقعہ پیش آیا۔ کچھ لوگ زبردستی ایک مسلمان کے گھر میں گھس گئے۔ اس گھر میں ہنومان کی مورتی رکھی گئی ہے۔ جس سے دونوں گروپوں میں تصادم ہوگیا۔ پولیس نے وہاں پہنچ کر لاٹھی چارج کرکے ہجوم کو منتشر کردیا۔ اس موقع پر پتھراؤ سے چار پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ پولیس نے ان واقعات پر مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اب تک پانچ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ پولیس نے کہا کہ ہندو لیڈر روی اواد اس تنازعہ کا مرکزی ملزم ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button