ایجوکیشن

ایس سی ای آر ٹی کے شعبہ اردو کا چند اساتذہ کی جانب سے غلط استعمال 

 مضمون واری اردو مواد کی تیاری و ٹریننگ کے لئے اساتذہ کے انتخاب میں دھاندلیاں و قابل اساتذہ نظر انداز۔ 

نرمل، 18/مئی (پریس نوٹ)میناریٹی ایمپلائز ویلفیر اسوسی ایشن (میوا) و تلنگانہ اسٹیٹ پرائمری ٹیچرس اسوسی ایشن ، ضلع نرمل کے صدر شیخ شبیر علی نے ایس سی ای آر ٹی( ریاستی ادارہ برائے تعلیمی تحقیق و تربیت) کی جانب سے اردو کے تمام مضامین کے مواد کی تیاری و ٹریننگ کے لئے جاری کردہ پروسیڈنگ پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہاکہ ایس سی ای آر ٹی کے شعبہ اردو کی جانب سے جاری کردہ ایف ایل این کے ماڈیولز غلطیوں کا پلندہ ہیں اور ایس سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر محترمہ رادھا ریڈی میڈم کے پیش لفظ کے اردو ترجمہ میں ان اساتذہ نے من مانی تبدیلیاں کردی،جبکہ تیلگو اور انگلش کا پیش لفظ مختلف ہیں

 

۔ اس کے علاوہ تیلگو اور انگلش کے ماڈیولز اردو کے ماڈیولز سے ہر لحاظ سے مختلف ہیں۔ اردو کے ماڈیولز میں غلطیاں بھری ہوئی ہیں ، یہ لوگ نا تو اردو ترجمہ صحیح ڈھنگ سے کئے اور ناہی اردو تحریر صحیح طور پر پیش کئے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ دیگر اساتذہ کی جانب سے تیار کردہ منصوبہ اسباق کو صرف ٹائپ کرواکر یہ لوگ صرف اپنے نام تحریر کروانے کا کام کررہے ہیں۔

وہیں دوسری جانب اردو میڈیم کے ایف ایل این ماڈیولز کی تمام اساتذہ کو سربراہی بھی نہیں کی گئی، جس کی وجہ سے معلمین کو گذشتہ تعلیمی سال پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا-

اب جبکہ مضمون وار اردو مواد کی تیاری اور ٹریننگ جاری ہے ایسے وقت میں اردو میڈیم کے تمام مضامین کے لئے صرف 10 تا 12 ریسورس پرسنس کا انتخاب کیا گیا، جبکہ تیلگو میڈیم کے لئے مختلف مضامین کے مواد کی تیاری و ٹریننگ کے لئے ہر مضمون کے لئے 10تا 15 ریسورس پرسنس کا انتخاب کیا گیا۔

ایس سی ای آر ٹی کے اردو شعبہ میں قابل اساتذہ کو بالکل نظر انداز کیا جارہا ہے اس کی وجہ شائد وہ وہاں پر جاری بدعنوانیوں کا پردہ فاش ہونے سے بچایا جاناہے۔

چند دن قبل گوگل فارمس کے ذریعہ اردو میڈیم کے لئے مختلف مضامین کے لئے کام کرنے کے خواہشمند اساتذہ کی تفصیلات طلب کی گئی،لیکن کام کرنے کے لئے آگے آنیوالے اساتذہ کو سرے سے نظر انداز کرتے ہوئے، اپنے زیرِ اثر رہنے والے اساتذہ کو مختلف اہم کاموں کے لئے طلب کیا گیا،جس سے نہ صرف اردو میڈیم کا تعلیمی معیار متاثر ہوگا بلکہ قابل اساتذہ کو ادارے سے بدظن کرتے ہوئے کام کرنے سے دور رکھا جارہا ہے۔ 12 ریسورس پرسنس میں سے 8 کا تعلق صرف ایک ہی ضلع سے ہے جبکہ تلنگانہ میں 33 اضلاع ہیں اور ان اضلاع میں قابل اساتذہ کی کمی نہیں ہے۔

گذشتہ تعلیمی سال سے ایس سی ای آر ٹی میں کام کر رہے اردو میڈیم کے ریسورس پرسنس نے کام سے پہلو تہی کرتے ہوئے مدارس میں درس و تدریس کا کام انجام دیتے ہوئے محنت و مشقت سے اساتذہ نے منصوبہ اسباق تیار کیا اور ایس سی ای آر ٹی میں موجود اردو میڈیم ریسورس پرسنس نے ان ہی منصوبہ اسباق کو استعمال کیا۔ اور سونے پہ سہاگہ یہ ہے کہ اردو میڈیم کے ریسورس پرسنس نے اساتذہ کے تیار کردہ منصوبے اسباق کا استعمال کیا اور ریاستی مبصرین کے طور پر اسکولوں کا دورہ کیا اور اساتذہ کے لیسن پلانز اور کمرے جماعت میں ان کے طریقہ تدریس کا مشاہدہ کرتے ہوئے ان ہی کو مشورے دئیے۔ ٹی ایس پی ٹی اے و میوا یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ

اردو میڈیم کے تمام اساتذہ کو نئے تعلیمی سال کے آغاز یعنی جون میں ہی ایف ایل این کے تحت منصوبہ اسباق کے ماڈیولز کی سربراہی کو یقینی بنایا جائے جو کہ اردو میڈیم شعبہ میں کام کر رہے اعلیٰ عہدیداروں کا فریضہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق تیلگو میڈیم کے کام کے لئے اساتذہ کے انتخاب کے لئے ضلع تعلیمی انتظامیہ سے رابطہ پیدا کرتے ہوئے کام کیا جاتا ہے ،جبکہ اردو کے کام کے لئے ادارہ میں موجود خودساختہ دانشور اپنے زیر اثر لوگوں کا انتخاب کرتے ہیں اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن آخر کب تک اس طرح کی روش جاری رہے گی۔

محکمہ تعلیم کی پرنسپل سیکریٹری ، ڈائریکٹر آف اسکول ایجوکیشن اور ایس سی ای آر ٹی کی ڈائریکٹر سے درخواست کی جاتی ہیکہ وہ ادارہ کی نیک نامی متاثر کررہے اساتذہ کی نشاندہی کرتے ہوئے ان کے خلاف نہ صرف سخت کاروائی کریں بلکہ انہیں شعبہ تعلیم کے اس اہم ادارے میں ضروری و اہم کاموں کے لئے تاحیات مدعو نہ کریں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button