بزنس

ہندوستان کی آزادی کے وقت ایک تولہ سونے کی قیمت۔۔۔۔۔۔

حیدرآباد_ 16 اگست ( اردولیکس) شادی بیاہ، تہواروں، اور مبارک موقعوں پر سونا خریدنا ایک روایت بن گئی ہے۔ ملک کو آزاد ہوئے 75 سال ہوچکے ہیں۔  آزادی کے بعد گزشتہ 75 سالوں میں سونا اور چاندی سب سے مہنگی دھات بن گئی۔ 1947 میں فی تولہ (24 کیرٹ) سونے کی قیمت صرف 88.62 روپے تھی۔ اب یہ 52 ہزار روپے تک پہنچ گیا ہے۔ (15-08-1947 سے پہلے) چاندی کی فی کلو قیمت صرف 107 روپے تھی۔ لیکن اب یہ 58 ہزار روپے ہے۔

سونے کی قیمت میں 590 گنا اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ 75 سالوں میں سونے کی قیمت میں 590 گنا اضافہ ہوا ہے۔ جب ملک کو آزادی ملی تو دس گرام (24 کیرٹ) سونے کی قیمت 88.62 روپے تھی۔ لیکن اب وہی سونا 52,461 روپے تک پہنچ گیا ہے۔ اس کے مطابق سونا 590 گنا مہنگا ہو گیا ہے۔

 

چاندی کی قیمت بھی 544 گنا اضافہ 

آزادی سے پہلے کی قیمت کے مقابلے میں چاندی کی قیمت میں 544 گنا اضافہ ہوا  ہے۔ 1947 میں فی کلو چاندی کی قیمت 107 روپے تھی۔ اب وہی 58,352 روپے ہے۔

 

سال کے آخر میں سونا 54 ہزار روپے

اگر بلین مارکیٹ اور بین الاقوامی مارکیٹ پر موجودہ دباؤ اسی طرح جاری رہا تو رواں سال کے آخر تک ایک تولہ سونے کی قیمت 54 ہزار روپے سے تجاوز کر سکتی ہے۔ بلین مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بلند قیمتوں اور معاشی کساد بازاری کے اثر سے سونا ایک بار پھر مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

 

ہر سال 800 ٹن سونے کا استعمال 

ہر سال ہندوستانی 700-800 ٹن سونا استعمال کرتے ہیں۔ ملک میں ایک ٹن سونا پیدا ہوتا ہے۔ باقی سب کچھ بیرون ملک سے درآمد کرنا پڑتا ہے۔ ہندوستان نے کورونا کے دوران 2020 میں 344.2 ٹن سونا درآمد کیا۔ یہ 2019 کے مقابلے میں 47 فیصد کم ہے۔ 2019 میں 646.8 ٹن سونا درآمد کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button