نیشنل

ممبئی کے ممبرا میں مجلس کا پہلا قومی کونشن _ 16 ریاستوں کے مجلسی قائدین اور کارکنوں کی شرکت

ممبئی _26 فروری ( اردولیکس) کل ہند  مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے ممٹی میں منعقدہ پہلے قومی کونشن میں 16 ریاستوں سے تعلق رکھنے والے صدور ومعتقدین نے شرکت کی  اس موقع پر صدر مجلس و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی نے قومی کنونشن سے خطاب کیا انہوں نے کہا کہ ۔ 30 سال قبل اگر سوال کیا جا تا کہ کیا مجلس ملک کی 16 ریاستوں تک پہنچ جائے گی تو اس وقت لوگوں کو یہ بات ناممکن محسوس ہوتی لیکن آج ہم اس موقف میں ہیں کہ یہ خواب دیکھ سکتے ہیں کہ بھارت کی ہر ریاست سے ہمارے اراکین اسمبلی اور اراکین پارلیمنٹ منتخب ہوسکیں۔ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے کہا کہ ان کا ذاتی سیاسی سفر بھی کافی طویل اور جدو جہد سے بھرا ہے۔ اس سیاسی سفر میں ہر موڑ پر جماعت کے غیور اراکین کا انہیں ساتھ رہا

 

پرسٹر اسد الدین اویسی  نے کہا  کہ نام نہاد سیکولر جماعتوں کو صرف مسلمانوں کا ووٹ چاہئے ۔ وہ ان کے حقوق، جان و مال کے تحفظ اور ان کی شناخت و تشخص کے لئے کبھی آواز نہیں اٹھائیں۔ یونیفارم سیول کوڈ ،مسلم ریزرویشن ، گاؤ رکھشکوں کی جانب سے مسلم نو جوانوں کے قتل مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملے اس طرح کے واقعات پر مبینہ خاموشی اختیار کی جاتی ہے۔

 

سیکولر پارٹیوں کو ڈر ہے کہ وہ اگر مسلمانوں سے حق کی بات کریں گی تو اکثریتی فرقہ انہیں ووٹ نہیں دے گا۔ بیرسٹر  بیرسٹر اویسی نے کہا کہ جس وقت ممبئی کو جلایا گیا اور مسلمانوں پر مظالم ڈھائے گئے کیا اس وقت متاثرین سے کسی نے ہمدردی کی تھی ؟ بیرسٹر اویسی نے کہا کہ آرایس ایس یونیفارم سیول کوڈ کے ذریعہ شریعت میں مداخلت کے منصو بے رکھتی ہے۔ اس پر بھی سیکولر جماعتیں کچھ نہیں بولتیں۔ مسلم اقلیتوں کی 100 برادریوں کو مہاراشٹرا میں ریزرویشن ملنا چاہئے۔ سب سے کم گریجویٹ مسلمان ہیں۔ ان میں غربت زیادہ ہے اور وہ دوسرے طبقات کے مقابلہ میں زیادہ بے زمین ہیں لیکن ان کے ریزرویشن کے لئے کوئی آواز نہیں اٹھاتا۔

 

صدر مجلس نے کہا، ہمارے ووٹ لے کر جو لوگ صرف نیتا بن گئے اور انہیں ہماری فکر نہیں ہے۔ جب وہ ہمارے ووٹ سے نیتا بن سکتے ہیں تو ہمارے مسلم بھائی بھی کیوں نیتا  نہیں بن سکتے ۔ یہی سوچ وفکر کے ساتھ مجلس آگے بڑھ رہی ہے۔ 65 سال قبل اسی سیاسی پیغام کے ساتھ مجلس نے اپنے سیاسی سفرکا آغاز کیا اور دستور میں دیئے گئے جائز حقوق کے حصول کے لئے جمہوری جدوجہد پر زور دیا۔ اس کا نتیجہ ہے کہ آج تلنگانہ، کرناٹک، مہاراشٹرا، گجرات ، اتر پردیش، مدھیہ پردیش کے علاوہ ملک کی کئی ریاستوں میں مجلس کے اراکین بلد یہ منتخب ہوئے ہیں۔

 

 انہوں نے سید احمد پاشاہ قادری ممتاز احمد خان، تلنگانہ کے تمام ارکان مقننہ، کارپوریٹرس کے علاوہ اورنگ آباد کے قائدین بشمول امتیاز جلیل ، وارث پٹھان، بہار کے قائدین اختر الایمان ، گجرات کے قائدین اور دیگر ریاستوں کے تمام قائدین کا شکر یہ ادا کیا اور کہا کہ مجلس کے سیاسی سفر کو پوری طاقت ، عزم وحوصلے کے ساتھ آگے بھی بڑھاتا ہے۔

 

صدر مجلس نے کہا کہ راجستھان سے جنید اور ناصر کا اغواء کیا گیا، سرکاری گاڑی میں یہ کام کیا گیا اور ہریانہ میں ان کا بہیمانہ قتل کیا گیا۔ خاطی آج بھی آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اشوک گیپہلوٹ اور کانگریس کے وہ لیڈر جنہوں نے پورے ملک کا پیدل دورہ کیا ہے وہ ایک شادی میں راجستھان کے الور مقام پر تھے لیکن وہاں سے تھوڑی دور جنید کا مکان تھا۔ وہ وہاں نہیں جاتے۔ 12 سالہ لڑ کے رضوان کا بہار میں قتل کیا گیا۔ اس پر کوئی آواز نہیں اٹھاتا۔ صدر مجلس نے کہا کہ تھانے اور ممبرا میں تجلس ، بلدیہ کے الیکشن میں حصہ لے گی۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے سے زیادہ دیانتدار اور محنت کرنے والے امیدواروں کو انتخابی میدان میں اتارا جائے گا۔

 

جلسہ سے مہاراشٹرا کے صدر و رکن پارلیمان اورنگ آباد امتیاز جلیل نے بھی خطاب کیا اور انہوں نے شہر کا نام تبدیل کرنے پر سخت اعتراض کیا اور بتایا کہ حقیر سیاسی مفادات کے خاطر عوام کو مشکلات کا شکار کیا جا رہا ہے۔ شہ نشین پر تلنگانہ ، مہاراشٹرا، بہار، راجستھان ، کرنا تک گجرات اور دیگر ریاستوں سے آئے ہوئے قائدین موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button