اسپشل اسٹوری

مسجدالغمامہ: اسلامی تاریخ کی انمول یادگار۔ بیرون مملکت سے آنے والے اس کو اپنے زیارہ پروگرام میں شامل رکھیں

ریاض ۔ کے این واصف 

مدینہ منورہ میں اسلامی تاریخ کی نشانیوں کے حوالے سے متعدد مساجد قائم ہیں جن میں ایک خاص یادگار مسجد الغمامہ ہے۔سعودی سرکاری پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق اسلام کے ابتدائی ایام کی خوبصورت تاریخ کے حوالے سے الغمامہ مسجد کی شناخت نمایاں ہے۔

 

پیغمبر اسلام نے مسجد الغمامہ میں عید کی نماز پڑھائی اور حبشہ کے حکمران نجاشی کے انتقال کی خبر سنتے ہی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔مدینہ منورہ میں مسجد نبوی کے باب السلام سے تقریباً 500 میٹر جنوب مغرب میں واقع مسجد الغمامہ پہلی مسجد تھی جسے خلیفہ عمر بن عبدالعزیز نے مدینہ میں اپنے دور حکومت میں تعمیر کرایا۔ مقامی لوگ اسے مسجد عمر بھی کہتے ہیں۔

 

مسجد کی عمارت دلکش طرز تعمیر کی حامل ہے، اس کے بیرونی صحن میں سیاہ خوبصورت پتھر، عمدہ کشیدہ کاری سے مزین لکڑی کے دروازے اور خاص طور پر شمال مغربی کونے پر سفید مینار ہے۔کھجور کے درختوں اور ہریالی سے مزین مسجد کا احاطہ مدینہ منورہ میں آنے والے زائرین کے لیے پرسکون ماحول مہیا کرتا ہے۔

 

مسجد کے اندرونی حصے میں جنوب کی طرف ایک خوبصورت محراب ہے جس کے دائیں طرف سنگ مرمر کا منبر ہے۔الغمامہ مسجد اپنی پوری تاریخ میں متعدد بار تعمیر و آرائش کے مراحل سے گزر چکی ہے، موجودہ دور حکومت میں بھی اس مسجد کی خاص طور پر تزئین و آرائش کی روایت کو جاری رکھا گیا ہے۔

 

سعودی حکومت کی جانب سے خاص لگن کے ساتھ اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ یہ مسجد مذہبی اور ثقافتی لحاظ سے اہم مرکز ہے اور پیغمبر اسلام کی میراث اس کے ساتھ خاص تعلق کو مضبوط کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button