دہلی کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان گرفتار
نئی دہلی _ 2 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) دہلی میں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پیر کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کرلیا۔آج صبح سے ان کے گھر کی تلاشی لی گئی۔ امانت اللہ پر دہلی وقف بورڈ میں تقرریوں اور اس ادارہ سے تعلق رکھنے والی 100 کروڑ روپے کی جائیدادوں کے لیز سے متعلق بے ضابطگیوں میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ جس پر انھیں گرفتار کرلیا گیا۔ قبل ازیں امانت اللہ خان نے آج صبح ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے ای ڈی کے عہدیداروں کی ان کے گھر آمد کی اطلاع دی تھی اور ان کی گرفتاری کے امکانات کو ظاہر کیا تھا
ویڈیو میں امانت اللہ خان نے کہا تھا کہ اس وقت صبح سات بج رہے ہیں اور ای ڈی مجھے گرفتار کرنے میرے گھر پہنچی ہے۔ میرے گھر میں میری ساس ہیں جن کا کینسر کا آپریشن ہوا ہے۔ میں نے ان لوگوں کو ہر نوٹس کا جواب دیا ہے، جو اسے وقف کے نام پر بھیجے ہیں۔ انہیں صرف مجھے گرفتار کرنا ہے اور ہمارا کام بند کرنا ہے۔ وہ پچھلے دو سالوں سے مجھے ہراساں کر رہے ہیں اور الزام لگا رہے ہیں۔
امانت اللہ خان کا مزید کہنا ہے کہ وہ مجھے ہی نہیں میری پارٹی کو بھی ہراساں کر رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ مجھے کیسے گرفتار کیا جائے۔ ان کا مقصد ہماری پارٹی کو توڑنا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ہمیں جیل بھیج دیں گے، ہم جیل جانے کے لیے تیار ہیں، لیکن ان کے سامنے جھکنے والے نہیں۔
امانت اللہ خان نے کہا کہ ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ چل رہا ہے۔ یہ معاملہ سی بی آئی میں بھی ہے اور اب ای ڈی میں بھی لایا گیا ہے۔ یہ کیس جو 2016 سے چل رہا ہے، خود سی بی آئی نے کہا ہے کہ اس میں کوئی بدعنوانی یا کسی قسم کا غلط لین دین نہیں ہوا ہے۔
عام آدمی پارٹی نے بھی اس معاملے میں ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ پورا معاملہ جس میں ای ڈی صبح سویرے ایم ایل اے امانت اللہ خان کے گھر پر چھاپہ مارنے پہنچی وہ فرضی ہے۔ 2016 میں درج وقف بورڈ کیس میں سی بی آئی نے شکایت درج کی اور 6 سال کی تفتیش کے بعد حتمی چارج شیٹ داخل کرتے ہوئے کہا کہ کوئی اقتصادی جرم نہیں ہوا ہے۔
پارٹی نے اپنے اکاؤنٹ پر مزید لکھا، "اس کے بعد، سال 2020 میں، ED اور ACB میں اسی معاملے میں مقدمہ درج کیا اور ACB نے امانت اللہ خان کو گرفتار کیا لیکن عدالت نے ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بدعنوانی نہیں ہوئی ہے۔ لیکن مذموم سرگرمیاں ED کے ارادے یہیں نہیں رکے 2023 میں چھاپے مارے گئے لیکن اس کے بعد 2024 میں 13 گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی گئی۔
اب انھیں پوچھ تاچھ کے لیے بلایا گیا، جس پر انہوں نے ای ڈی کو بتایا کہ ان کی ساس کا کینسر کا آپریشن ہوا ہے۔ اس لیے انہیں کچھ وقت دیں۔ لیکن مودی اور بی جے پی کی بے رحم ای ڈی غنڈہ گردی کرنے کے لیے صبح سویرے پہنچ گئی۔