کشمیری لڑکی نے حیدرآباد میں کرلی خودکشی – امریکن بینک میں کرتی تھی ملازمت
حیدرآباد کے فلم نگر علاقے میں ایک 23 سالہ کشمیری خاتون، ارم نبی ڈار، جو بینک آف امریکہ میں بطور انالیسٹ کام کر رہی تھیں، نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ارم، جموں کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ملاپورہ گاؤں کی رہائشی تھیں اور کچھ عرصے سے حیدرآباد میں ملازمت کے سلسلے میں مقیم تھیں۔
ارم نبی ڈار جنوری میں اپنے کام کی وجہ سے حیدرآباد منتقل ہوئی تھیں اور تولی چوکی کے علاقے میں ایک اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر تھیں۔ اُن کے ساتھ ایک قریبی رشتہ دار عبدالمغنی بھی مقیم تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ارم کا جموں و کشمیر کے ایک نوجوان کے ساتھ گہرا تعلق تھا اور وہ اکثر اپنے ڈیوٹی کے بعد اُس سے بات کیا کرتی تھیں۔ تاہم، کچھ دنوں سے ان دونوں کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے تھے، اور ارم اپنے بوائے فرینڈ کے بدلتے رویے سے پریشان تھیں۔
دو روز قبل جب ارم نے اپنے بوائے فرینڈ کو فون کیا تو اُس نے ارم سے صحیح طریقے سے بات نہیں کی۔ اس رویے سے دل برداشتہ ہو کر ارم نے اپنے کمرے میں بیڈ شیٹ کے ذریعے مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔ اگلے دن جب ارم دفتر کے کام کے لیے لاگ ان نہیں ہوئیں تو اُن کے منیجر اکشے نے بارہا اُن سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن فون بند ملا۔
ارم کے رشتہ دار عبدالمغنی کو اطلاع دی گئی، جس نے فوراً اپارٹمنٹ جا کر کمرے میں دیکھا تو ارم کو لٹکا ہوا پایا۔ فوری طور پر فلم نگر پولیس کو اطلاع دی گئی اور 108 ایمبولینس کو طلب کیا گیا۔ طبی عملے نے موقع پر پہنچ کر ارم کو مردہ قرار دے دیا۔
فلم نگر پولیس نے واقعے کی رپورٹ درج کر لی ہے اور اس واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔