نیشنل

الہ آباد ہائی کورٹ نے وارانسی عدالت کے حکم کے خلاف مسجد کمیٹی کی درخواست مسترد کردی

لکھنو _ اترپردیش کی الہ آباد ہائی کورٹ نے گیان والی مسجد انتظامی کمیٹی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے پوجا کی اجازت سے متعلق 5 ہند و خواتین کی درخواست پر سماعت کے بارے میں وارانسی عدالت کے حکم کو برقرار رکھا ہے۔

 

ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ دن دور نہیں ہے جب موجودہ ڈھانچہ کی جگہ پر ایک عظیم الشان شیو مندر تعمیر ہوگا۔ گیان والی مسجد کیس میں ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے وکیل ہری شکر جین نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ وہ دن آئے گا جب وہاں پر ایک شاندار شیو مندر بنے گا اور موجودہ ڈھانچہ بنایا جائے گا۔ 12 ستمبر 2022 ء کو وارانسی کی ضلع عدالت نے ہندو فریق کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے ایک حکم جاری کیا تھا۔

 

 

ہائی کورٹ کے جسٹس ہے ہے منیر نے مسجد انتظامی کمیٹی کی درخواست نظر ثانی مستر د کر دی۔ ہند و فریق کی نمائندگی کرنے والے ایک اور وکیل نے اسے تاریخی فیصلہ قرار دیا۔ وشنو شنکر جین نے کہا کہ عدالت نے واضح طور پر کہا ہے کہ انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی درخواست قبول نہیں کی جاسکتی اور اسے مسترد کیا جارہا ہے۔ ہندو فریق کی نمائندگی کرنے والے ایک اور وکیل سبھاش نندن چودھری نے کہا کہ یہ ہندو فریق کی بڑی کامیابی ہے۔ ہم انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں گیان والی مسجد کے اندر ہو جا کے حق سےمتعلق 5 ہندو خواتین کی درخواست کی قبولیت کو چیلنج کیا گیا تھا۔

 

 

یہ درخواست دائر کرنے والی 5 خواتین نے اس فیصلے پر مسرت کا اظہار کیا اور مٹھائی تقسیم کی ۔ مسلم فریق نے فیصلے پر رد عمل ظاہر 1 کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندو فریق کی بہت بڑی کامیابی نہیں

متعلقہ خبریں

Back to top button