اترپردیش کے مراد آباد میں دن دھاڑے اسکول پرنسپل شباب الحسن کو گولی مار دی گئی
لکھنؤ – 5 نومںر( اردو لیکس) اتر پردیش کے ضلع مرادآباد سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں دن دہاڑے دو موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے ایک اسکول پرنسپل کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کی شناخت شباب الحسن کے طور پر ہوئی ہے، جو اپنے اسکول کی طرف جا رہے تھے کہ پیچھے سے آ کر حملہ آوروں نے ان کے سر میں گولی ماردی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ واقعہ قریب لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ واقعہ مرادآباد کے مجھولا پولیس اسٹیشن کے لاکڑی علاقے میں پیش آیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر نعش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے بھجوا دیا ہے، جس سے لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ 5 نومبر کو منظر عام پر آئے ویڈیو کے جواب میں مقامی پولیس نے کہا ہے کہ مجھولا پولیس اسٹیشن میں تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور ضروری قانونی کارروائی جاری ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ منگل (5 نومبر) کو مرادآباد میں دن دہاڑے اسکول کے پرنسپل شباب الحسن کو گولی ماری گئی۔ شباب الحسن بی جے پی کے مہانگر منسٹر شمّی بھٹنکر کے اسکول میں پڑھاتے تھے، اور روزانہ کی طرح اسکول پیدل جا رہے تھے۔ جب وہ اسکول سے محض 50 میٹر دور تھے تو دو بدمعاش موٹر سائیکل پر آئے اور انہیں گولی مار دی۔ واقعے کے بعد وہاں موجود لوگوں نے پرنسپل کو فوراً ہاسپٹل پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ منگل کی صبح 9:00 بجے پیش آیا۔ فی الحال، واقعے کی اصل وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے، تاہم پولیس ملزمین کی تلاش میں لگی ہوئی ہے۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے حملہ آوروں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے
۔ بتایا جا رہا ہے کہ چند دن پہلے شباب الحسن کے خلاف ایک کیس درج ہوا تھا، جس میں ایک طالب علم کے والدین نے ان پر طالب علم کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ پولیس اس زاویے سے بھی تفتیش کر رہی ہے۔