تلنگانہ کے عادل آباد میں 8 سالہ لڑکی کی مشتبہ موت۔ باپ پر قتل کا الزام۔ ماں کی پولیس سے شکایت
عادل آباد میں 8 سالہ لڑکی کی مشتبہ موت۔ باپ پر قتل کا الزام۔ ماں کی پولیس سے شکایت
عادل آباد کے ٹاٹی گوڑہ علاقہ میں چہارشنبہ کی شام ایک کمسن بچی شیخ مہیک (8) کی مشتبہ حالات میں موت واقع ہوئی۔ ٹو ٹاؤن انسپکٹر کے ناگا راجو کے مطابق اس سلسلے میں مشتبہ موت کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق جئے جوان نگر کی رہنے والی اسما بانو کی شادی 16 سال قبل ٹاٹی گوڑہ کے عبدالرشید سے ہوئی تھی
۔ جوڑے کو دو لڑکے اور دو لڑکیاں ہیں تاہم عبدالرشید جو آٹو ڈرائیور کے طور پر کام کرتا ہے، شراب نوشی کا عادی بتایا گیا ہے اور اپنی بیوی کو ہراساں کیا کرتا تھا۔ ہراسانی کے نتیجہ میں تین ماہ قبل ان دونوں میں طلاق ہوگئی۔اطلاع کے مطابق چند روز قبل عبدالرشید نے بچوں کو ماں سے علیحدہ کرکے اپنے ساتھ رکھ لیا تھا۔
اس کا کہنا ہے کہ چہارشنبہ کے روز اس کی چھوٹی بیٹی مہک جو مقامی سرکاری اسکول میں دوسری جماعت کی طالبہ تھی، اسکول سے واپس آکر کھانے کے بعد آرام کرنے لیٹ گئی۔ اسی دوران باپ تینوں بچوں کو لے کر کچھ دیر کے لیے گھر سے باہر گیا تھا جب گھر واپس آیا تو مہیک کو بےہوشی کی حالت میں پایا، جبکہ اسے مسلسل الٹیاں بھی ہوررہی تھیں۔فوراً اسے یو پی ایچ سی اور بعد ازاں رِمس دواخانہ منتقل کیا گیا
جہاں ڈاکٹروں نے اس کی حالت نازک بتائی اور کچھ دیر بعد اسے مردہ قرار دے دیا۔بچی کی والدہ اسما بانو نے پولیس میں شکایت درج کرواتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس کی بیٹی کو اس کے والد نے ہلاک کیا ہے۔ پولیس نے شکایت کی بنیاد پر مشتبہ موت کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔ نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے رِمس مردہ خانہ منتقل کردیا گیا اور پولیس تحقیقات مختلف زاویوں سے جاری ہے۔



