حیدرآباد کے پرانے شہر میں عیدالضحی کے دوسرے دن کشیدگی – جانوروں کے ہڈیاں لے جانے والی گاڑیوں کو جلا دیا گیا

حیدرآباد کے پرانے شہر میں اتوار کی رات چند شرپسندوں نے قربانی کے جانوروں کے ہڈیوں کو لے جانے والی دو ڈی سی ایم ویان کو آگ لگا دی اور ڈرائیور پر حملہ کردیا ۔
عطاپور اور جل پلی علاقوں میں ان شرپسندوں کی جانب سے پتھراؤ کے دوران چند افراد سمیت پولیس جوان زخمی ہو گئے۔ شرپسند عناصر نے کچھ دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا جو شہر سے جانوروں کے ڈھانچے جل پلی کے ایک کبیلے کی طرف لے جا رہی تھیں۔
اتوار کی رات عیدالاضحی کے بعد حیدرآباد کے جل پلی روڈ پر اس وقت کشیدگی پیدا ہو گئی جب نامعلوم شرپسندوں نے جانوروں کے فضلے اور ہڈیوں سے بھری ہوئی دو ڈی سی ایم ویان کو آگ لگا دی اور گاڑی کے ڈرائیور کو قتل کرنے کی کوشش کی۔
مقامی افراد کے مطابق یہ جانوروں کی ہڈیوں سے بھری ہوئی ویان جب یہ آر جی آئی ایئرپورٹ کارگو روڈ کے وامبے کالونی کے قریب پہنچی تو کچھ افراد نے اسے روک کر ڈرائیوروں پر حملہ کر دیا۔ پھر ہجوم نے گاڑیوں پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ اطلاع ملنے پر مقامی پولیس موقع پر پہنچی اور لاٹھی چارج کیا۔ کچھ شرپسندوں نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا جس سے چند پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔
چندرائن گٹہ اور راجندر نگر سے فائر ٹینڈرز موقع پر پہنچے اور آگ پر قابو پایا۔ سائبر آباد پولیس کمشنر اویناش موہنتی جو رات دیر گئے موقع پر پہنچے، انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ رات تقریباً 9:30 بجے پیش آیا اور مقامی پولیس فوراً موقع پر پہنچی۔
انہوں نے بتایا کہ ہجوم نے جانوروں کی باقیات لے جانے والی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا اور ڈرائیور پر حملہ کیا۔ اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور ضروری کارروائی کی جا رہی ہے۔ اویناش موہنتی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں نہ لیں۔ حالات بگڑنے سے پہلے پولیس نے صورتحال پر قابو پا لیا۔