انتخابات سے عین قبل پر کشش اسکیمات رشوت۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو جاری کی نوٹس

نئی دہلی۔مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کے پیش نظر انتخابی حکمران جماعت نے عوام کے لیے کئی دلکش اسکیمیں متعارف کروائی ہیں جن میں خواتین کے لیے ہر ماہ 2000 روپے تک کی نقد امداد اور ٹول ٹیکس میں چھوٹ شامل ہے۔
ان فیصلوں کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس پر عدالت نے حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا ہے تاکہ ان اسکیموں کی قانونی حیثیت پر وضاحت حاصل کی جا سکے۔ درخواست میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا کہ انتخاب سے عین قبل مفت اسکیموں کے اعلان کو رشوت قرار دیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ ووٹر کو ایک طرح سے رشوت دینا ہے۔
واضح رہے کہ مہاراشٹر سے لے کر جھارکھنڈ تک کئی ایسی اسکیموں اور منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے، جن کا مقصد عوام کو اپنی جانب مائل کرنا ہے۔ مہاراشٹر حکومت نے ممبئی میں داخلے پر لگنے والے ٹول ٹیکس کو معاف کر دیا ہے، جس سے لوگوں کو بڑی سہولت حاصل ہوگی۔ اس کے علاوہ، "لاڈلی بہنا” منصوبہ بھی متعارف کرایا گیا ہے، جو خواتین کے لیے خاص مراعات فراہم کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔
ان اقدامات کا مقصد ووٹروں کی حمایت حاصل کرنا اور انتخابی میدان میں اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنا ہے۔