انٹر نیشنل

حج پرمٹ کا حصول لازمی اور شرعی تقاضا ہے: سعودی اعلٰی علما کمیٹی کی وضاحت 

ریاض ۔ کے این واصف

حکومت سعودی عرب کے ہر سال اور باربار انتباہ کے باوجود داخلی عازمین حج اجازت نامہ حاصل کئے حج کے لئے نکل جاتے ہیں۔ ان کا ادعا ہوتا ہے کہ احکام حج میں تسریح (اجازت نامہ) کا حصول نہیں بتایا گیا ہے۔ اس سلسلہ اعلیٰ علماء کمیٹی نے وضاحت جاری کی ہے۔ سعودی عرب اعلٰی علما کمیٹی کا کہنا ہے کہ داخلی عازمین کے لیے حج پرمٹ کا حصول لازمی ہے۔ پرمٹ حاصل کرنا شرعی تقاضا ہے۔

 

سرکاری خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق حج پرمٹ کے حوالے سے وزارت داخلہ، وزارت حج و عمرہ اور حرمین شریفین اتھارٹی کی جانب سے علما کمیٹی کو موصول ہونے والی سفارشات کی روشنی میں جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ پرمٹ کا مقصد اضافی ازدھام کو کنٹرول کرنا اور زائرین و عازمین کو راحت و آرام پہنچانا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ حج پرمٹ کی پابندی کرنے کا مقصد انتظامات کو بہتر طور پر انجام دینا ہے جو اضافی لوگوں کی وجہ سے ممکن نہیں ہو سکتا۔

 

’حج انتظامیہ کی جانب سے تمام امور کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامات کیے جاتے ہیں جن میں عازمین حج کی تعداد اوران کے قیام و طعام کا انتظام کرنے کے علاوہ ان کی نقل و حرکت کو منظم انداز میں مکمل کرنا ہے۔اعلی علما کمیٹی نے بیان میں کہا کہ راستوں پر ڈیرہ ڈالنے سے دیگر لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے خطرناک صورتحال بھی پیدا ہو سکتی ہے۔

 

بیان میں مزید کہا گیا کہ حج پرمٹ کا حصول دراصل ارباب حکومت کی اطاعت ہے جو کہ لازمی ہے۔ پرمٹ کے بغیرغیرقانونی طورپر حج کے لیے جانے والوں کی وجہ سے ان عازمین کو خطرات لاحق ہوتے ہیں جو باقاعدہ پرمٹ حاصل کرتے ہیں اور بیرون ملک سے فریضہ حج ادا کرنے کے لیے آتے ہیں۔اصولی طورپر پرمٹ کے بغیر حج کرنے والے دراصل دوسروں کے لیے بھی خطرے کا باعث ہوتے ہیں جو کسی طرح بھی جائز نہیں۔

 

علما کمیٹی نے زوردیا کہ کسی بھی صورت میں پرمٹ کے بغیرحج کے لیے نہ جایا جائے کیونکہ ایسا کرنے والا گناہ کا مرتکب قرار پائے گا۔ اس کا یہ عمل ارباب حکومت کے اوامر کی بھی خلاف ورزی ہو گی جو کسی صورت میں جائز نہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button