جنرل نیوز

کریم نگر میں جگتیال کے باشندوں کا پہلا کامیاب اجتماع

کریم نگر شہر میں پہلی بار جگتیال کے رہنے والے افراد کا ایک رنگا رنگ اور کامیاب اجتماع پیر کی رات منعقد ہوا، جس کا اہتمام سعودی عرب میں مقیم این آر آئیز نے کیا۔ اس اجتماع میں مختلف عمر کے افراد اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ۔اجتماع کا مقصد نئی نسل کو بزرگوں سے جوڑنا، آپس میں تعارف اور تعلقات کو مضبوط بنانا تھا۔

 

جماعت اسلامی ہند کی فلاحی شاخ کے صدر اور حسینی پورہ کی رحمت مسجد کے متولی جناب منیر احمد خان نے بتایا کہ جب وہ 1960 کی دہائی میں پہلی بار کریم نگر آئے، تو عید کے دن تنہائی محسوس کرتے ہوئے عید منانے جگتیال واپس ہوگئے تھے۔ وہ جگتیال سے تعلق رکھنے والے ان اولین افراد میں شمار ہوتے ہیں جنہوں نے 1960 کی دہائی میں کریم نگر میں سکونت اختیار کی۔

 

جناب مسعود علی، جو الیکٹریکل انجینئرنگ سے ریٹائر ہوئے، نے کہا کہ جگتیال کے لوگوں میں ہر دور میں بے پناہ صلاحیت اور کامیابی دیکھی گئی ہے۔ وہ منگل گڈہ  کے رہنے والے تھے اور اب کریم نگر کے منکماں توٹہ میں مقیم ہیں۔ وہ 1960 کی دہائی میں پہلے الیکٹریکل ڈپلومہ ہولڈر مانے جاتے ہیں۔

 

نسیم الدین، جو فلاحی سرگرمیوں میں نمایاں کردار رکھتے ہیں اور امجدیہ مسجد کے 32 سال سے صدر ہیں، نے کہا کہ جگتیال کے لوگ جہاں بھی جاتے ہیں اپنی پہچان چھوڑتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مساجد کی قانونی حیثیت اور دستاویزات کو درست رکھنے کے لیے ایک ماہرین کی کمیٹی بنائی گئی ہے جو مساجد کی انتظامیہ کی رہنمائی کرے گی۔

 

جناب غیاث الدین نے کہا کہ جہاں بھی جائیں، اپنی برادری کی فکر ساتھ لے کر جانا چاہیے۔  نثار احمد، گرلز جونیئر کالج کے سابق پرنسپل، نے نئی نسل کو اپنے آبائی مقام سے جذباتی تعلق قائم رکھنے کی ترغیب دی اور فلاحی کاموں اور تعلیمی ترقی میں حصہ لینے پر زور دیا۔

 

سعودی عرب میں مقیم صحافی محمد عرفان نے کہا کہ نقل مکانی ترقی کا حصہ ہے لیکن انسان کو اپنی جڑیں اور اپنا وطن کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جیسے ویلوما اور ریڈی برادری کے لوگ اپنے گاؤں کے نام کو فخر سے لیتے ہیں، ویسے ہی ہمیں بھی کرنا چاہیے۔

 

یہ اجتماع محمد عرفان کی کوششوں کا نتیجہ تھا جنہوں نے سب کو ایک چھت تلے اکٹھا کیا۔  جگتیال مسلم کمیٹی کے صدر محمد عبدالباری نے کمیٹی کی فلاحی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔  جناب حفیظ الدین نے کہا کہ جگتیال برادری مختلف خوشبوؤں والے پھولوں کا گلدستہ ہے۔  جناب معیزالدین، جو پہلے "فرحین ٹورِسٹ” کے نام سے جانے جاتے تھے، نے بتایا کہ اس نوعیت کا یہ پہلا اجتماع ہے۔

 

ریاض میں مقیم این آر آئی اور ایم ایس پیالس  کے مالک مصباح مبین نے کہا کہ جگتیال کی برادری دنیا بھر میں متحرک اور فعال ہے۔ انہوں نے ریاض میں جگتیال کمیونٹی کی فلاحی سرگرمیوں کا ذکر بھی کیا۔

 

شاہ صاحب محلہ سے تعلق رکھنے والے بزرگ این آر آئی جناب ساجد بھائی نے کہا کہ اگرچہ ان کی تعلیم کریم نگر میں ہوئی، لیکن وہ آج بھی فخر سے خود کو "جگتیالی” کہتے ہیں۔حافظ وسیم، زم زم مسجد کے امام، نے اس خوبصورت اقدام کی ستائش کی اور عرفان، مصباح، سمیع ؛  عبدالحکیم اور صادق علی کی تہنیت پیش کی ۔سماجی کارکن عبدالحکیم اور حافظ صادق علی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

 

تقریب کا آغاز ماسٹر محمد فیضان کی تلاوتِ قرآن سے ہوا، اور عمیر احمد نے نعت پیش کیں۔ پیوپلز ٹائپنگ انسٹی ٹیوٹ کے مالک مرحوم قدیر صاحب کے فرزند واجد، جو خود چلنے کے قابل نہیں، اپنے بیٹے کی مدد سے خاص طور پر اس تقریب میں شرکت کی

 

اس اجتماع میں سرکاری ملازمین، ریٹائرڈ حضرات، این آر آئیز، تاجر اور طلباء سمیت زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس تقریب میں شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button