سپریم کورٹ وقف ترمیمی بل پر مداخلت نہیں کرے گا۔ مرکزی وزیر کرن رجیجو کو یقین

سپریم کورٹ وقف ترمیمی بل پر مداخلت نہیں کرے گا۔ مرکزی وزیر کرن رجیجو کو یقین
نئی دہلی:وقف ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر مسلمانوں کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔ اسی دوران اپوزیشن جماعتوں اور مسلم تنظیموں کے کئی رہنماؤں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔ اس اثناء میں اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ انہیں بھروسہ ہے کہ سپریم کورٹ قانون سازی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرے گا۔
خانگی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کرن رجیجو نے کہا "سپریم کورٹ اس معاملے میں مداخلت نہیں کرے گا۔ اگر کل حکومت عدلیہ میں مداخلت کرتی ہے تو یہ اچھا نہیں ہوگا۔ ہمیں ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے۔ اختیارات کی تقسیم کیسے ہو گی اس کی اچھی طرح وضاحت کی گئی ہے۔”
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں وقف ترمیم قانون کے خلاف دائر درخواستوں پر 16 اپریل کو سماعت ہونے والی ہے۔ مرکزی وزیر کرن رجیجو نے مزید کہا "میں نے کسی اور بل کی اتنی اچھی طرح سے جانچ پڑتال کرتے ہوئے نہیں دیکھا، جس میں ایک کروڑ نمائندے شامل ہوں۔” سپریم کورٹ نے پہلے واضح کیا تھا کہ وہ مقننہ کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کرے گی۔ تاہم سپریم کورٹ نے آئین سے جڑے معاملے پر درخواست گزاروں کی سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔
مغربی بنگال چیف منسٹر ممتا بنرجی نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ بنگال میں وقف ایکٹ نافذ نہیں کریں گی اس پر مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کہا، "کیا ممتا یا کسی اور کو لوگوں کی پرواہ نہیں ہے؟ وہ مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک سمجھتے ہیں جو بھی یہ کہتا ہے کہ وہ ہندوستان کی پارلیمنٹ کے منظور کردہ قانون پر عمل نہیں کریں گے کیا انہیں آئین کی کاپی اپنے ہاتھ میں رکھنے کا کوئی اخلاقی یا آئینی حق ہے؟ کیا وہ امبیڈکر کا احترام کرتے ہیں؟
یہ کس طرح کا پیغام دینا چاہتے ہیں؟”