مضامین
خبر پہ شوشہ“ون نیشن ون الیکشن”

ریاض ۔ کے این واصف
مرکزی کابینہ نے “ون نیشن ون الیکش” کی تجویز کو منظوری دے دی۔ یعنی ملک میں پارلیمنٹ، ریاستی اسمبلیوں اور مجالس مقامی ادروں کے انتخابات ایک ساتھ منعقد کرائے جائیں گےجب یہ بل پارلیمنٹ مین پیش ہوگا تو اسے ایوانوں کی منظوری حاصل ہوگی یا نہیں یہ تو وقت ہی بتائے گا۔
عوام کے ووٹ حاصل کرکے منتخب ہونے والے عوامی نمائندوں کی جوابدہی عوام کا سب سے بڑا سوال ہے۔ ملک میں انتخابات کی تاریخ جتنی پرانا ہے اتنا ہی ایک اور روایت بھی ہے وہ یہ کہ قائدین کا انتخابات کے وقت عوام کے آگے ہاتھ جوڑنا۔ اور عوام کا پانچ سال قائدین کے آگے ہاتھ جوڑنا۔ کچھ لوگ تو اسے یوں بھی کہتے ہیں کہ “پہلے قائد عوام کے قدمون میں پھر عوام قائد کے قدموں میں”
بہر حال ہاتھ جوڑنا ہو یا قدم چومنا۔ کیا اس طرز کوہن کو بدلنے کی بھی کبھی کوئی تجویز پیش ہوگی ؟