انٹر نیشنل

ریاض کے نئے ایئرپورٹ سے 2030 تک سالانہ120ملین افراد سفر کریں گے

ریاض ۔ کے این واصف

ریاض میں کنگ سلمان بن عبد العزیز کے نام سے تعمیر کئے جانے والے نئے ایرپورٹ سے متعلق محکمہ شہری ہوابازی کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات جاری کیں۔

یسعودی محکمہ شہری ہوابازی کے سربراہ عبدالعزیز الدعیلج نے کہا ہے کہ’ 2030 تک کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ ریاض سے سالانہ 120 ملین افراد سفر کریں گے۔ 2050 میں 185 ملین افراد سفر کرسکیں گے‘۔

2030 میں ایئرپورٹ پر چار رن وے ہوں گے جبکہ 2050 میں ان کی تعداد 6 ہوجائے گی۔العربیہ نیٹ کے مطابق ’ثمانیہ‘ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’دارالحکومت ریاض میں کنگ سلمان ایئرپورٹ کا محل وقوع منفرد ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس کا انفراسٹریکچر مضبوط ہے اور یہ براہ راست پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی نگرانی میں ہوگا‘۔

محکمہ شہری ہوابازی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ’ سعودی عرب کے تمام ایئرپورٹس پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے حوالے کیے جائیں گے‘۔انہوں نے کہا کہ’ آئندہ چند ماہ کے دوران کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ ریاض اور دمام ایئرپورٹ کی منتقلی کی کارروائی عمل میں آجائے گی‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ریاض میں کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ماسٹر پلان جاری کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ’کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر سے ریاض دنیا بھر کے لیے گیٹ بنے گا۔ ٹرانسپورٹ، تجارت و سیاحت کا انٹرنیشنل فرنٹ ہوگا۔

’نیا ایئرپورٹ ریاض کو دنیا کے دس بڑے طاقتور اقتصادی شہروں کی فہرست میں شامل کرنے کے حوالے سے سعودی منصوبوں کو آگے بڑھائے گا۔ دارالحکومت ریاض کی بڑھتی ہوئی آبادی کی ضرورتوں کو پورا کرے گا۔ دارالحکومت کی آبادی 2030 تک 12 سے 20 ملین تک پہنچ جائے گی۔‘

کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ دنیا کے بڑے ایئرپورٹ میں سے ایک ہوگا۔ یہ تقریبا 57 مربع کلو میٹر کے رقبے پر قائم ہوگا۔ اس میں کنگ خالد ایئرپورٹ کے موجودہ ٹرمینلز شامل ہوں گے۔ ایئرپورٹ کے چھ رن وے ہوں گے۔ امدادی اداروں کے لیے مزید بارہ کلو میٹر کا رقبہ شامل کیا جائے گا۔ رہائشی پروجیکٹ، تفریحاتی اور کاروباری مراکز کےعلاوہ متعدد لاجسٹک ادارے بھی قائم کیے جائیں گے۔

کنگ سلمان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بالواسطہ اور بلاواسطہ ایک لاکھ 3 ہزار ملازمتیں نکلیں گی۔توقع ہے کہ نئے ایئرپورٹ کی تعمیر سے تیل کے ماسوا ذرائع سے مملکت کی مجموعی قومی پیداوار میں سالانہ 27 ارب ریال کا اضافہ ہوگا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button