جرائم و حادثات

ٹرین میں مسلم مسافروں کے قتل کے ملزم کانسٹیبل کی درخواست ضمانت مسترد

ممبئی _ 17 دسمبر ( اردولیکس ڈیسک) مہاراشٹر کی  ایک عدالت نے ہفتہ کے روز  ریلوے پروٹیکشن فورس کا برطرف (RPF) کانسٹیبل چیتن سنگھ چودھری کی ضمانت مسترد کر دی، جس پر اس سال جولائی میں چلتی ٹرین میں اپنے سینئر ساتھی اور تین مسلم مسافروں کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا الزام ہے معزز جج نے ضمانت کی درخواست یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا  کہ وہ جرم انجام دیتے  وقت اچھی دماغی حالت میں تھا اس کی ضمانت ایڈیشنل سیشن جج اے زیڈ خان نے مسترد کر دی جنھوں نے جرم کو سنگین قرار دیا۔

 

عدالت نے کہا کہ چودھری نے نہ صرف اپنے سینئر بلکہ ایک "خاص کمیونٹی” کے تین دیگر افراد کو بھی مخصوص ہدف بنا کر ہلاک کیا۔ ملزم نے ایسے الفاظ کہے جس سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ "وہ ایک مخصوص کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے قتل کے بارے میں اچھی طرح سے تیار  اور ذہن بنا کر  تھاچودھری  مہاراشٹر کے اکولا کی جیل میں بند ہے، سماعت کے دوران عدالت میں موجود تھا ۔

 

اپنی ضمانت کی عرضی میں، جو پچھلے مہینے ایڈوکیٹ امیت مشرا اور پنکج گھلدیال کے ذریعے دائر کی گئی تھی، ملزم کے وکلاء نے کہا کہ وہ  ذہنی طور پر پریشان ہے اور کچھ عجیب و غریب حرکت کر رہا ہے۔

 

پولیس نے اس کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس نے ایک مخصوص کمیونٹی کے تئیں "غصہ اور رنجش” پیدا کی ہے اور اس نے کیے گئے جرم پر کوئی پچھتاوا نہیں دکھایا۔اگر اس کی ضمانت منظور کی جاتی ہے، تو اس سے قانون کے بارے میں ایک منفی تصویر بن سکتی ہے اور بعض مذہبی گروہوں میں خوف، گھبراہٹ اور عدم تحفظ بھی پیدا ہو سکتا ہے، گورنمنٹ ریلوے پولیس ، جو اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہے

 

مقتول اصغر شیخ کی اہلیہ عمیصہ خاتون نے اپنے وکلاء کریم پٹھان اور فضل الرحمان شیخ کے ذریعے چودھری کی ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا  کہ ملزم ایک دہشت گردانہ ذہن رکھنے والا شخص ہے اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ وکلاء نے کہاکہ” نفرت پھیلانے والے ملزم کے ذریعہ کئے گئے چار وحشیانہ قتل کا اولین طور پر مقدمہ ہے جس کا مشاہدہ 39 عینی شاہدین نے کیا اور عملی طور پر پوری قوم نے اسے دیکھا۔

 

یہ واقعہ 31 جولائی کو مہاراشٹر کے پالگھر ریلوے اسٹیشن کے قریب چلتی جے پور-ممبئی سنٹرل ایکسپریس میں پیش آیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button