نیشنل

نیوز چینل میڈیا ون معاملہ میں سپریم کورٹ نے مرکز کا فیصلہ پلٹ دیا۔ مہر بند لفافہ قبول کرنے سے بھی انکار

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے قومی سلامتی کا حوالہ دیتے ہوئے ملیالم نیوز چینل میڈیا ون کے لائسنس کی تجدید کے معاملہ میں مرکزی حکومت کے فیصلے کو پلٹ دیا ہے۔ اس مقدمہ کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ نے حکومت کی اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ چینل کے کچھ پروگراموں سے قومی سلامتی متاثر ہوتی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات کا کہنا ہے کہ چینل نے اقلیتوں کے حق میں خبریں دکھائیں۔ کچھ رپورٹس میں یو اے پی اے، این آر سی، سی اے اے اور عدلیہ پر تنقید کی گئی۔ اس طرح کی رپورٹس پہلے ہی پبلک ڈومین میں دستیاب ہیں اس سے کسی قسم کا دہشت گردی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ قومی سلامتی کے لیے خطرے کی کوئی نہ کوئی بنیاد ضرور ہونی چاہیے اور ایسے دعوے ہوا میں نہیں کیے جا سکتے۔ ہم نے مشاہدہ کیا کہ چینل کا کوئی مواد ایسا نہیں تھا جس سے قومی سلامتی یا امن عامہ کو کوئی خطرہ ہو۔

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں دلیل دی کہ وہ صرف بند لفافے میں پابندی کی وجوہات بتا سکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے مرکز کے اس موقف کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہر بند لفافوں کے کام کاج سے منصفانہ اور شفاف کارروائی کا عمل متاثر ہوتا ہے اور عرضی گزار بھی تاریکی میں رہتا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ سچ بتانا پریس کا فرض ہے اور کسی پر تنقید کا مطلب یہ نہیں کہ وہ حکومت کے خلاف ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button